امریکی محقق نے پیٹ اور کمر کم کرنے کا آسان نسخہ تلاش کرلیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 27 دسمبر 2014
جو لوگ اپنے فارغ اوقات زیادہ تر ٹی وی دیکھنے میں گزارتے ہیں ا نکی کمر اورپیٹ میں زیادہ تیزی سے اضافہ ہوتا ہے، تحقیق، فوٹو؛فائل

جو لوگ اپنے فارغ اوقات زیادہ تر ٹی وی دیکھنے میں گزارتے ہیں ا نکی کمر اورپیٹ میں زیادہ تیزی سے اضافہ ہوتا ہے، تحقیق، فوٹو؛فائل

واشنگٹن: یوں تو بڑھتا ہوا وزن سب ہی کو پریشان کردیتا ہے لیکن پیٹ اور کمر کا موٹاپا تو جسم کی ساری ہی خوبصورتی کو ماند کردیتا ہے لیکن اب اس کے جلد حل کے لیے ماہرین نے نئی تحقیق کی ہے جس کے مطابق سخت ورزش کے بجائے زیادہ وزن اٹھانے سے پیٹ اور کمر کو تیزی سے کم کیا جاسکتاہے۔

امریکہ میں کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ وزن اٹھانے کی مشق کرتے ہیں ان کاپیٹ سخت مشق کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سےکم ہوتا ہے۔ ہاورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی محقق  رانیا میکرے کا کہنا ہے کہ جب انسان 40 سال یا اس سے زیادہ عمر کوپہنچ جاتا ہے تو اس کے پٹھے کمزور پڑ جاتے ہیں اور جسم میں موجود فیٹس بڑھ جاتے ہیں اور صرف جوگنگ اور دوڑنے جیسی ورزشوں سے ان کو کم نہیں کیا جاسکتا اس کے لیے مزاحمتی مشق کی ضرورت ہوتی ہے اور اسے وزن اٹھانے کی مشق کہا جاتا ہے اور ایسی مشق وزن اٹھانے جیسی ورزشیں عموماً دل، کینسر اور شوگر کی بیماریوں کے خلاف مزاحمت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

رانیا میکرے نے اپنی تحقیق میں بتایا کہ 40 سال کی عمر کے 10 ہزار 5 سو صحت مند افراد نے ان کی ہیلتھ پروفیشنلز فالو اپ اسٹڈی میں حصہ لیا جو 12 سال تک جاری رہی اور اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ جن لوگوں نے روزانہ 20 منٹ تک  صرف ورزشیں کیں ان کی کمر کی موٹائی میں کمی کے بجائے مزید 3 سینٹی میٹر تک کا اضافہ ہوا جبکہ  جن لوگوں نے اتنے ہی وقت کے دوران وزن اٹھانے کی مشق کی ان کی کمر کی موٹائی میں نہ ہونے کے برابر اضافہ ہوا بلکہ کمر اور کم ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ورزش کے ساتھ وزان اٹھانے کی ٹریننگ بھی شامل کر لی جائے تو اس سے پیٹ تیزی سے کم ہوتا ہے جب کہ مسلز مضبوط ہوتے ہیں جبکہ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جو لوگ اپنے فارغ اوقات زیادہ تر ٹی وی دیکھنے میں گزارتے ہیں ا نکی کمر اورپیٹ میں زیادہ تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔