- والدین اور بھائیوں نے بہن کو قتل کرکے لاش تیزاب میں ڈال دی
- کبھی نہیں کہا الیکشن نہیں کروائیں گے، وزیر اطلاعات
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور
- ترکیہ کے المناک زلزلے پر بھی بھارت کا پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا
- راولپنڈی میں گیارہ سالہ بچی سے زیادتی
- امریکا؛ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر گولی لگنے سے پاکستانی نژاد پولیس افسر جاں بحق
- اگر کوئی لڑکی محبت کا اظہار کرے تو میں کیا کرسکتا ہوں، نسیم شاہ
- پنجاب، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی اداروں کی معطلی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- حکومت کا پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ذخیرہ اندوز باز آجائیں، وزیر پیٹرولیم
- سعودی ولی عہد کا ترکیہ اور شام کو امداد پہنچانے کیلیے فضائی پُل بنانے کا حکم
- پی ٹی آئی کا 33 حلقوں پر ضمنی انتخابات کی تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ
- انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی آگئی
- انڈے کھانے سے دل کو فائدہ ہوسکتا ہے
- گلیشیئر پگھلنے سے پاکستان اور بھارت میں 50 لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں
- کابینہ میں توسیع؛ وزیراعظم نے مزید 7 معاونین خصوصی مقرر کردیے
- ہالینڈ میں زیرِ آب سائیکلوں کی سب سے بڑی پارکنگ کی تعمیر کا منصوبہ
- فاسٹ بولر وہاب ریاض کی پی ایس ایل میں شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا
- اسلام آباد؛ شادی شدہ خاتون کی نازبیا تصاویر بنوانے والا پولیس اہلکار گرفتار
- الیکشن کمیشن ہنگامہ آرائی: تحریک انصاف کے عامر ڈوگر اور لیگی سینیٹر گرفتار
- ملبے کے ڈھیر پر مردہ بیٹی کا ہاتھ تھامے بے بس باپ کی تصویر دیکھ کر ہر آنکھ اشکبار
ٹمبر مارکیٹ نقصان کا تخمینہ و تلافی 72 گھنٹے میں کرنے کا مطالبہ

کمیٹیوں کا قیام ناکافی ہے، تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے، سندھ تاجر اتحاد کا افسوس کا اظہار۔ فوٹو: محمد نعمان/ ایکسپریس
کراچی: سندھ تاجر اتحاد نے ٹمبر مارکیٹ کے متاثرین کے نقصان کا تخمینہ لگانے اور تلافی کے لیے 72 گھنٹوں میں ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کردیا ہے۔
سندھ تاجر اتحاد کے رہنما جمیل احمد پراچہ نے متاثرہ ٹمبر مارکیٹ کے دورے کے موقع پر متاثرہ تاجروں کے نقصان پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہر سطح پر بھرپور مدد اور تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ تاجر اتحاد اگلے 24 گھنٹوں میں نقصانات کا تخمینہ مرتب کرکے حکومت کو پیش کرے گا جس کے ازالے کے حکومت کو 72 گھنٹے کا وقت دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹمبر مارکیٹ کے نقصانات میں حکومت اور متعلقہ اداروں کی غفلت اور نااہلی کا بڑا دخل ہے چند کوس کے فاصلے پر قائم فائر برگیڈ اسٹیشن سے بروقت گاڑیاں نہ پہنچنے پانی سمیت آگ بجھانے کے لیے درکار کیمکل اور فوم کی عدم فراہمی کی وجہ سے نقصانات کئی گنا بڑھ گئے۔
انہوں نے کہا کہ ٹمبر مارکیٹ کا واقع بولٹن مارکیٹ کی آتشزدگی سے بڑا سانحہ ہے جس میں نقصان کے ازالے کے لیے کمیٹیوں کا قیام ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آتشزدگی کے واقع کی تحقیق کے لیے بھی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے جس میں آتشزدگی کی وجوہات کے ساتھ فائر برگیڈ کے تاخیر سے پہنچنے کی وجوہات کا بھی تعین کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔