ن لیگ کو 21ویں ترمیم کی منظوری کیلئے سینیٹ میں مشکلات

تنویر محمود راجہ  پير 29 دسمبر 2014
اکثریت نہ ہونے کے باعث اہم بل زیرالتوا، آنکھیں بند کرکے فیصلہ نہیں کرینگے،حاجی عدیل۔ فوٹو: فائل

اکثریت نہ ہونے کے باعث اہم بل زیرالتوا، آنکھیں بند کرکے فیصلہ نہیں کرینگے،حاجی عدیل۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: آئندہ سال مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات تک اہم قانون سازی کو موخر رکھنے والی ن لیگ کو 21 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے سینیٹ میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔

پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، متحدہ سمیت بعض جماعتوں کا خیال ہے کہ دہشت گردی کے مقدمات کوجلد نمٹانے کے لئے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق جلدبازی میں فیصلہ کرنے کے بجائے سینیٹ میں اس معاملے پر تفصیلی بحث کی جائے۔

سینیٹ میں اس وقت پیپلزپارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کی اکثریت ہے اورآئندہ سال مارچ میں سینیٹ انتخابات کے بعد حکمراں جماعت کواکثریت حاصل ہوجائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ (ن) لیگ کی طرف سے اب تک صرف 3 بل سینیٹ میں بھیجے گئے جب کہ اس وقت بھی متعدد اہم بل تاحال زیرالتوا ہیں۔ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے سینیٹرحاجی عدیل نے کہاکہ ان کی جماعت آنکھیں بند کرکے اس ترمیم پرکوئی فیصلہ نہیں کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔