ملک بھر میں سردی کی شدت میں اضافہ، پنجاب میں دھند کے ڈیرے

ویب ڈیسک  پير 29 دسمبر 2014
دھند کے باعث لاہور ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل جبکہ موٹر وے پر ہیوی ٹریفک کی آمدورفت بند ہے۔ فوٹو: فائل

دھند کے باعث لاہور ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل جبکہ موٹر وے پر ہیوی ٹریفک کی آمدورفت بند ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: ملک بھر میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے پنجاب میں دھند نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں جس کی وجہ سے معمولات زندگی شدید متاثر ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں سب سے زیادہ سردی اسکردو میں رہی جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی 11 ریکارڈ کیا گیا، استور میں منفی 10، گلگت، ہنزہ  اور قلات میں منفی 7، گوپس ،پاراچنار اور کوئٹہ میں منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ، دیر اور کالام میں درجہ حرارت منفی  4، دالبندین اور راولاکوٹ میں  درجہ حرارت منفی 3 جبکہ مالم جبہ اور بنوں میں منفی 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

بارش نہ ہونے کی وجہ سے پنجاب کے اکثر جبکہ خیبر پختونخوا اور سندھ کے بعض علاقے دھند کی لپیٹ میں ہیں، جڑواں شہروں راولپنڈی ، اسلام آباد میں خشک اور سرد موسم کے باعث زندگی منجمد ہے جبکہ مضافاتی علاقوں میں دھند کا راج ہے، لاہور شہر سے ملحقہ مضافاتی علاقے شدید دھند کی زد میں ہونے کی وجہ سے گلیوں، بازاروں اور سڑکوں پر دھند کی چادر تنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کے علاوہ پیدل چلنے والوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ دھند کے باعث موٹر وے پر بھاری ٹریفک کی آمدورفت معطل کردی گئی ہے تاہم چھوٹی گاڑیوں کو قافلوں کی صورت روانہ کیا جا رہا ہے، موٹر وے پولیس نے خبردار کیا ہے کہ شہری موٹر وے پر غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

دھند کی وجہ سے لاہور اور ملتان ایئرپورٹس پر ملکی اور بین الاقوامی درجنوں پروازوں کا شیڈول شدید متاثر ہوا ہے۔  جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ موسم کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے پی آئی اے کے ترجمان دھند کے باعث  پی آئی اے کی پروازیں تاخیر کا شکار ہیں، اس لئے مسافر ایئرپورٹ آنے سے پہلے فون کرکے صحیح صورت حال معملوم کرنے کے بعد ہی ایئرپورٹ آئیں۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے دھند کا سلسلہ جنوری کے وسط تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھرمیں موسم خشک اور شدید سرد رہےگا۔ گوجرانوالہ، سرگودھا، راولپنڈی، پشاور، لاہور، فیصل آباد، ملتان میں دھند کی شدت میں اضافےکا امکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔