خصوصی عدالتیں غیر معمولی مسئلے کا غیر معمولی حل ہیں، وزیر اعظم نواز شریف

ویب ڈیسک  منگل 30 دسمبر 2014
6 گھنٹے طویل اجلاس میں سیکیورٹی کی صورتحال اور انسداد دہشت گردی کے لئے قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔  فوٹو: پی آئی ڈی

6 گھنٹے طویل اجلاس میں سیکیورٹی کی صورتحال اور انسداد دہشت گردی کے لئے قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ فوٹو: پی آئی ڈی

اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ خصوصی عدالتیں قومی لائحہ عمل کا حصہ اور غیر معمولی مسئلے کا غیر معمولی حل ہیں جن کے ذریعے دہشت گردوں کو سزائیں دلوائیں گے۔ 

وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا 6 گھنٹے طویل اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا، سیاسی و قانونی مشیر، آرمی چیف جنرل راحیل شریف  اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ملک کی اندرونی سیکیورٹی کی صورتحال اور انسداد دہشت گردی کے لئے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ اور فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق آئینی اور قانونی نکات پر مشاورت کی گئی جبکہ ڈی جی ملٹری آپریشنز میجر جنرل عامر نے شرکا کو آپریشن ضرب عضب اور سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ اور پُرامن پاکستان بنانا ہماری اولین ترجیح ہے، خصوصی عدالتیں انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل کا حصہ ہیں اور غیر معمولی مسائل کے غیر معمولی حل کے لئے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  قومی ایکشن پلان پر فوری عملدرآمد کرایا جائے گا، خصوصی عدالتوں کے ذریعے دہشت گردوں کو سزائیں دلوائیں گے اور سنگین جرائم کے مجرموں، معصوم بچوں، شہریوں اور فوجی جوانوں کے قتل کے مقدمات خصوصی عدالتوں میں چلائے جائیں گے لیکن مقدمات کی خصوصی عدالتوں میں بھیجنے سے قبل مکمل جانچ پڑتال ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔