منافقت بندنہ ہوئی تو2015مارشل لاکاسال ہوگا، الطاف حسین

ایکسپریس ڈیسک  جمعرات 1 جنوری 2015
بھارتی فوج کی دھوکہ دہی بزدلانہ عمل ہے،ٹی وی انٹرویو،قوم کو نئے سال کی مبارکباد فوٹو: فائل

بھارتی فوج کی دھوکہ دہی بزدلانہ عمل ہے،ٹی وی انٹرویو،قوم کو نئے سال کی مبارکباد فوٹو: فائل

لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ ملٹری کورٹس کے قیام کی حمایت کرنے کے بعدمخالفت کرنیوالی سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنمامخالفت نہیں بلکہ منافقت کررہے ہیں۔

اگرسیاسی رہنماؤں کی منا فقت کایہ عمل جاری رہاتو2015 جمہوریت کانہیں مارشل لاکاسال ہوگا۔ مختلف ٹی وی چینلزکوانٹرویوزمیں الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کی سیاست میں منافقت کابہت بڑا عمل دخل رہاہے،3روز قبل وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں پارلیمانی پارٹیوں کے نمائندوں کااجلاس ہواجس کے دوسرے سیشن میں ایم کیوایم کے سواتمام جماعتوں نے ملٹری کورٹس کے قیام کے حق میں رضامندی ظاہرکی،جب مسودہ لکھاجانے لگااوراس میں ملٹری کورٹس کے قیام کومتفقہ فیصلہ کہاجانے لگاتوایم کیوایم کے نمائندوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ مسودے میں متفقہ کے بجائے اکثریتی فیصلہ لکھاجائے اور ایم کیوایم اس حوالے سے اپنا اختلافی نوٹ لکھے گی کیونکہ ہمارا ماضی کاتجربہ بہت تلخ ہے۔

ایم کیوایم کی جانب سے ملٹری کورٹس کے قیام کی مخالفت پرجنرل راحیل شریف نے کہاکہ ایم کیوایم کواعتمادمیں لیاجائے،وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے لندن رابطہ کیا،جب میرے علم میں یہ بات آئی توہم نے مشاورت کے بعد مسودے میں اضافی نوٹ شامل کرنے کی رائے دی کہ ملٹری کورٹس کادائرہ صرف ان لوگوں تک محدودہوگاجو خودکش حملے اوربم دھماکے ،دہشتگردی اورفرقہ ورانہ فسادات کراتے ہیں،ملٹری کورٹس کوسیاسی بنیادوں پرہرگزاستعمال نہیں کیاجائے گا،اضافی نوٹ کووزیراعظم اور آرمی چیف نے بھی تسلیم کرلیاتب ایم کیوایم نے ملٹری کورٹس کی حمایت کی۔انھوں نے کہاکہ امریکامیں کبھی ملٹری کورٹس قائم نہیں ہوئیں لیکن نائن الیون کے بعد امریکامیں ملٹری کورٹس کے قیام کی اجازت دیدی گئی کیونکہ بعض حالات میں قوموں کوایسا فیصلہ کرناپڑتا ہے جوان کی روایات کاحصہ نہیں ہوتا،ایم کیوایم آخری جماعت تھی جس نے ملٹری کورٹس کی حمایت کی ،اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف، پیپلزپارٹی،عوامی نیشنل پارٹی اوردیگر جماعتیں ملٹری کورٹس کے قیام کی حمایت کرچکی تھیں لیکن اب یہ تمام جماعتیں اچانک بدل گئیں اوریہ مؤقف اختیار کیاکہ انھوں نے ملٹری کورٹس کے قیام کی مخالفت کی ہے۔

یہ مخالفت نہیں بلکہ کھلی منافقت ہے اوراس منافقت سے صاف ظاہرہے کہ ان جماعتوں کے رہنماؤں کے ڈانڈے دراصل لال مسجد، مسجد ضراراورعبداللہ بن ابی کے ماننے والے عبد العزیز سے ملتے ہیں۔الطاف حسین نے تمام سیاسی جماعتوں سے کہاکہ اگرانھیں مخالفت کرنی ہے توکھل کر کریں،وزیراعظم، آرمی چیف اورآئی ایس آئی کے چیف کے سامنے بھی مخالفت کریں اوراگرہاں کرنی ہے توکھل کرہاں کریں تاکہ پوری قوم، عسکری قیادت اورسیاسی قیادت ایک صفحے پر نظر آئیں، منافقانہ طرزعمل جاری رہاتو 2015 مارشل لاکاسال ہوگا اور اگرملک میں مارشل لا نافذہواتواس کے ذمے دار یہی منافق عناصر ہوںگے۔الطاف حسین نے کراچی میں ایم کیوایم کے کارکن سیدانضارزیدی کے ماورائے عدالت قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ آرمی چیف کواس کانوٹس لیناچاہیے اور اس بات کی تحقیقات کرانی چاہیے کہ پولیس،رینجرزاورپولیس کی ایجنسیوں کوکس نے ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے احکام دیے۔

انھوں نے سیالکوٹ کے شکرگڑھ سیکٹر میں پاکستانی افواج پربھارتی فوج کی فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی فوج کی دھوکہ دہی بزدلانہ عمل ہے۔دریں اثناایک بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم کے کارکن سیدانظارعلی عرف سیدسکندرعلی شہیدکے قاتل خودکو رضاکارانہ طورپرپولیس کے حوالے کردیں ورنہ انھیں قدرت کے مکافات عمل کا سامناکرناپڑے گا۔انھوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس،جسٹس ناصرالملک اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقرسے کہاکہ اگر آپ نے سکندرعلی کے بہیمانہ قتل کانوٹس نہ لیاتوقدرت کے مکافات عمل کے تحت آپ اورآپ کے خاندان پربھی عذاب الہی نازل ہوگا۔ قائد متحدہ نے ایم کیو ایم کے کارکنوں اور  پاکستانی عوام کو نئے سال کی مبارکباد پیش کی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔