اسرائیلی قبضے کے خلاف فلسطین سلامتی کونسل میں دوبارہ قرارداد پیش کرے گا

نیٹ نیوز  منگل 6 جنوری 2015
مقبوضہ علاقوں کا قبضہ ختم کرنے کیلیے اسرائیل کو 3برس کی مہلت دی جائیگی، صدرعباس. فوٹو؛فائل

مقبوضہ علاقوں کا قبضہ ختم کرنے کیلیے اسرائیل کو 3برس کی مہلت دی جائیگی، صدرعباس. فوٹو؛فائل

غزہ / مقبوضہ بیت المقدس: فلسطینی صدر محمودعباس نے کہاہے کہ فلسطینی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جلدہی دوبارہ ایک قرارداد کا مسودہ جمع کرائیں گے جس میں مقبوضہ علاقوں کا قبضہ ختم کرنے کے لیے اسرائیل کو 3 برس کی مہلت دی جائے گی۔

اس حوالے سے گزشتہ ہفتے پیش کی گئی ایک قرارداد کو سلامتی کونسل نے مسترد کردیا تھا۔ 15رکنی سلامتی کونسل میں قراردادکے حق میں 8ووٹ پڑے تھے جبکہ منظوری کے لیے اسے 9ووٹوں کی ضرورت تھی۔ فلسطینی حکام نے قرارداد مستردہونے پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا تھاکہ آخری لمحوںمیں وعدے کے باوجودنائیجیریا نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

اسرائیل نے فلسطین کی جانب سے جرائم کی عالمی عدالت میں رکنیت کی درخواست جمع کرانے کے ردعمل کے طورپر فلسطین کومحصولات کی مد میں ملنے والی 12کروڑ 70لاکھ ڈالرکی خطیررقم کی منتقلی روک دی ۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہونے کہاہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے بین الاقوامی فوجداری عدالت آئی سی سی کی رکنیت کی درخواست دے کرخود کو اسرائیل کے ساتھ تصادم کی راہ پرڈال لیاہے۔ پیش رفت کے فوری بعدفلسطینیوں نے جمعہ 2دسمبر کو آئی سی سی کی رکنیت کے لیے درخواست دے دی تھی۔ امریکااور اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کے اس فیصلے کے شدیدمخالف ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔