اسد شفیق کو منتخب نہ کرنا بڑی غلطی ثابت ہوگی، عبدالقادر

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 8 جنوری 2015
وہاب اورعرفان کو مکمل فٹ نہ ہونے کے باوجود منتخب کرنا سمجھ سے بالا تر ہے محسن خان۔ فوٹو: فائل

وہاب اورعرفان کو مکمل فٹ نہ ہونے کے باوجود منتخب کرنا سمجھ سے بالا تر ہے محسن خان۔ فوٹو: فائل

لاہور: سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے ٹیم کے انتخاب پر بعض تحفظات کے ساتھ  ورلڈکپ میں گرین شرٹس کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

عبدالقادر نے کہا کہ آسٹریلیا کی مشکل کنڈیشنز میں حارث سہیل سے غیرمعمولی کارکردگی کی امید نہ رکھی جائے، محسن خان کے مطابق وہاب ریاض اور محمد عرفان کو مکمل فٹ نہ ہونے کے باوجود ٹیم میں شامل کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، رمیز راجہ کی نظر میں سرفراز احمد اور عمر اکمل کو سمجھداری سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ لٹل ماسٹر حنیف محمد کا تجربہ کہتا ہے کہ ٹیم متحد ہو کر کھیلی تو یقینی طور پر اچھے نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق چیف سلیکٹر عبدالقادر نے کہا کہ نیک خواہشات ٹیم کے ساتھ ہیں، البتہ یہ ضرور کہوں گا کہ حارث سہیل سے آسٹریلوی پچز پر عمدہ پرفارمنس کی امید نہ رکھی جائے، اسے اور سہیل خان کو اسکواڈکا حصہ بنانا دیگر باصلاحیت کھلاڑیوں کے ساتھ ناانصافی  ہے، انھوں نے کہا کہ اسد شفیق جیسے مستند بیٹسمین کو شامل نہ کرنا بڑی غلطی ثابت ہوگی، اسی طرح قوم کو بتایا جائے کہ تجربہ کار آل رائونڈر عبدالرزاق کو کس بنیاد پر ٹیم سے باہر رکھا گیا؟

انھوں نے کہا کہ اگر کھلاڑیوں کا چناؤ ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارمنس پر کیا گیا تو میرا سلیکٹرز سے سوال ہے کہ انھوں نے رضاحسن کو کیوں نظر انداز کیا؟اگر میں چیف سلیکٹر ہوتا تو انور علی کو قومی اسکواڈ کا حصہ ضرور بناتا۔ایک سوال پر عبدالقادر نے کہا کہ شاہد آفریدی کے ساتھ یاسر شاہ کا کمبی نیشن اچھا ہے جس کا فائدہ ورلڈ کپ کے دوران ضرورہوگا۔سابق کپتان رمیز راجہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ یاسر شاہ کو میگا ایونٹ میں ایک میچ تک محدود رکھا جا سکتا ہے،انھوں نے کہا کہ سہیل خان اگر فارم میں ہیں  تو گرین شرٹس کے لیے سود مند ثابت ہوسکتے ہیں۔

ایک سوال پر رمیز راجہ نے کہا کہ سرفراز احمد اور عمر اکمل حریف ٹیموں کیلیے سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں تاہم انھیں سمجھداری سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے،ایک کو نمبر تین اور دوسرے کو چھٹی پوزیشن  پر بیٹنگ کرنے کا موقع دینا چاہیے۔محسن خان نے کہا کہ وہاب ریاض اور محمد عرفان کو انجری مسائل کا سامنا ہونے کے باوجود اسکواڈ کا حصہ بنانا سمجھ سے بالاتر ہے، میری رائے کے مطابق انور علی اور بلاول بھٹی کو منتخب کرنا چاہیے تھا۔

سابق چیف کوچ نے واضح کیا کہ ورلڈ کپ جیسے ایونٹ میں پارٹ ٹائم بولرزکے ساتھ تسلی بخش نتائج حاصل نہیںکیے جا سکتے۔ حنیف محمد نے کہا کہ ٹیم متحد ہو کر کھیلی تو یقینی طور پر اچھے نتائج دے سکتی ہے، اسد شفیق اور عمر اکمل میں ٹائی تھی جس میں قرعہ عمرکے نام نکلا، وہ ایک روزہ کرکٹ کے اچھے کھلاڑی ہیں،ان سے میگا ایونٹ میں عمدہ کارکردگی کی امید رکھنی چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔