- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
قوم کو 2016 کے وسط تک توانائی بحران سے نجات دلادیں گے، خرم دستگیر
کراچی: وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ملک کودرپیش مسائل کے خلاف فیصلہ کن مرحلے کا آغاز ہوچکا ہے۔
2016 کے وسط تک قوم کو توانائی کے بحران اور انتہاپسندی سے نجات دلائیں گے، پاک ایران پائپ لائن سمیت روس، چین، افغانستان، تاجکستان اور بھارت سے تجارتی معاہدے زیر غور ہیں، داسو ڈیم پر آئندہ سال کام کا باقاعدہ آغاز کردیا جائیگا۔ کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مشکلات اور سیاسی انتشار کے باوجود ملکی معیشت میں قابل قدر بہتری موجودہ حکومت کا کارنامہ ہے۔
توانائی کے حصول کیلیے پورٹ قاسم سمیت 4 نیوکلیئر پلانٹس اور داسو ڈیم کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جبکہ تجارت کے فروغ کیلیے جدید خطوط پر استوار لینڈ پورٹ اتھارٹی قائم کی جائیگی جس میں کراچی لاہور موٹروے بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس کی بدولت رواں مالی سال پاکستان90کروڑ ڈالر کی زائد مصنوعات برآمد کرچکا ہے اور مالیت آئندہ مہینوں میں 1ارب ڈالر کی حد عبور کر جائیگی۔ خرم دستگیر نے کہا کہ سیاسی قیادت میں اتفاق اور 21 ویں آئینی ترمیم ملک وقوم کے لیے نیک شگون ثابت ہوئی ہے۔
بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کا معاملہ بہت حساس ہے، ہمیں ایک دوسرے کی تجارتی منڈیوں کو غیرامتیازی بنیادوں پر رسائی دینا چاہیے، ہمیں ہندوستان کی نئی حکومت سے امید تھی لیکن کچھ منفی رجحانات سامنے آئے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انہیں اس بات کا احساس ہوجائے گا، ہم اپنے تمام ہمسایہ ملک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تجارت کرنا چاہتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔