- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
حصص مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل قائم رہنے سے مزید 207 پوائنٹس کا اضافہ
کراچی: خام تیل کی قیمتوں میں اضافے، افراط زر کی شرح میں کمی اور ڈسکائونٹ ریٹ کم ہونے کے قوی امکانات کے پیش نظر کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے کے ایس ای 100انڈیکس 33324 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ حصص کی مالیت میں مزید69 ارب3 کروڑ26 لاکھ45 ہزار307 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کاکہنا تھا کہ جمعہ کوآئل اینڈ گیس سیکٹر کے علاوہ ان چھوٹے اسٹاکس کے حصص میں خریداری سرگرمیاں بڑھیں جو شعبہ بینکاری کے قرضوں پر آپریشنل ہیں اور شرح سود میں ممکنہ کمی کی وجہ سے ان کمپنیوں کا منافع بڑھنے کی توقعات ہیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ سیاسی افق پر بھی صورتحال قدرے بہتر ہے جبکہ اقتصادی محاذ پر متعدد مثبت اطلاعات زیرگردش ہیں جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی کیپٹل مارکیٹ میں دلچسپی بڑھتی جارہی ہے۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں و مالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر46 لاکھ81 ہزار48 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود دونوں کاروباری سیشنز کے دوران مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں کی جانب سے10 لاکھ45 ہزار 188 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے27 لاکھ50 ہزار77 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے8 لاکھ85 ہزار 782 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا۔
کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 207.35 پوائنٹس بڑھ کر33324.82 ہو گیا، کے ایس ای30 انڈیکس141.43 پوائنٹس اضافے سے 21620.36 اور کے ایم آئی30 انڈیکس340.09 پوائنٹس بڑھ کر 52444.98 ہوگیا، کاروباری حجم 30 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر35 کروڑ50 لاکھ81 ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ378 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں194 کے بھائو میں اضافہ، 162 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔