افغان حکومت نے طالبان کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن کی منظوری دے دی

خبر ایجنسیاں  ہفتہ 10 جنوری 2015
سیکیورٹی فورسز نے نائب صدر رشید دوستم پر حملے کا منصوبہ ناکام بنادیا۔ فوٹو: فائل

سیکیورٹی فورسز نے نائب صدر رشید دوستم پر حملے کا منصوبہ ناکام بنادیا۔ فوٹو: فائل

کابل: افغان حکومت نے ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے پیش نظر طالبان کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن کی منظوری دے دی ہے۔

صدارتی محل سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر اشرف غنی کی سربراہی میں نیشنل سیکیورٹی کونسل (این ایس سی ) کے اجلاس میں نئی تبدیلیوں کو شامل کرنے کے بعد خصوصی فوجی چھاپوں کی منظوری دی گئی ہے۔ قومی سلامتی کونسل کے مطابق خصوصی فوجی چھاپے دہشت گردی اور منظم جرائم کا سدباب کرنے کے زیادہ موثر طریقوں میں سے ایک ہیں۔ صدارتی محل سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغان نیشنل سیکیورٹی فورسزدہشت گردی کے خطرات کا خاتمہ کرنے کے لئے شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کے کم جانی نقصان کو یقینی بناتے ہوئے کم سے کم طاقت کا استعمال کرتی ہیں۔

دوسری طرف افغانستان میں سیکیورٹی فورسز نے افغان نائب صدر عبدالرشید دوستم پر حملے کا منصوبہ ناکام بنادیا۔ شمالی صوبے سرائے پل کے سیکیورٹی حکام نے کہا ہے کہ 3 حملہ آور صوبہ سرائے پل  میں ان پر خود کش حملہ کرنا چاہتے تھے لیکن اس سے پہلے ہی حملہ آوروں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑادیا، ایک کو پولیس نے ہلاک کردیا جبکہ جھڑپ میں زخمی ہونے والے تیسر ے حملہ آور کو گرفتارکرلیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔