تھر میں غذائی قلت کے شکار مزید 4بچے دم توڑ گئے

ویب ڈیسک  ہفتہ 10 جنوری 2015
تھر میں گندم کی پانچویں قسط دو ماہ گزرجانے کے باوجود بھی تقسیم نہیں کی جاسکی، فوٹو: فائل

تھر میں گندم کی پانچویں قسط دو ماہ گزرجانے کے باوجود بھی تقسیم نہیں کی جاسکی، فوٹو: فائل

مٹھی: تھر میں غذائی قلت اور بنیادی صحت کی سہولیات کی کمی نے آج بھی 4 زندگیوں کے چراغ بجھا دئیے جس کے بعد گزشتہ 10 روز میں ہلاکتوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تھر میں بھوک اور پیاس کے باعث موت کے سائے منڈلارہے ہیں، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر مٹھی کے سول اسپتال میں 9 ماہ کا پرکاش، ڈیپلو کے گاؤں کمالو میں 8 دن کی کوثر، اشرف حالو کا نومولود بچہ اور چھاچھرو کے تحصیل اسپتال میں زیر علاج 6 ماہ کی لیلا کو قحط نے نگل لیا۔ گزشتہ 10 روز میں 39 بچوں سمیت 42 افراد بھوک ، افلاس اور حکومتی غفلت کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں، اس کے علاوہ سول اسپتال مٹھی میں زیرعلاج 40 بچوں میں سے 5 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 2  بچوں کو حیدرآباد بھجوایا گیا ہے۔

دوسری جانب تھر کے غریب باسیوں میں گندم کی پانچویں قسط دو ماہ گزرجانے کے باوجود بھی مکمل طورپر تقسیم نہیں کی جاسکی۔ سردی کی شدت میں اضافے کے باوجود متاثرین کو اب تک امدادی کھجوریں بھی مہیاں نہیں کی گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔