این اے 122 پر عمران خان پہلے سے زیادہ ووٹوں سے ہارے ہیں، پرویز رشید

ویب ڈیسک  ہفتہ 10 جنوری 2015
یہ پہلا موقع ہے کہ اب تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے متفق ہوگئی ہیں، پرویز رشید  فوٹو: پی آئی ڈی

یہ پہلا موقع ہے کہ اب تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے متفق ہوگئی ہیں، پرویز رشید فوٹو: پی آئی ڈی

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں عمران خان کو ایاز صادق سے پہلے سے زیادہ مارجن سے شکست ہوئی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ پاکستان کےعوام اب تک سانحہ پشاور کےغم میں مبتلا ہیں لیکن ہم اس غم کو کمزوری کے بجائے طاقت بنانا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے مرتب کیا گیا نیشنل ایکشن پلان ملک کو پرامن اور مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور جانچ پڑتال کے نتیجے کا سب سے زیادہ انتظار مسلم لیگ (ن) کو تھا اور آج اس حوالے سے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ آگیا، الیکشن ٹربیونل نے اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو بھیج دی ہے جس کے مطابق سردار ایاز صادق کے ووٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوا جب کہ عمران خان کو پہلے کے مقابلے میں زیادہ ووٹوں سے شکست ہوئی۔

پرویز رشید کا کہنا تھا کہ کسی کے کہنے پر ووٹ صحیح یا غلط نہیں مانا جاتا بلکہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق ووٹ کے صحیح یا غلط ہونے کا فیصلہ ہوتا ہے، عمران خان نے جن 4 حلقوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا تھا ان میں سے 3 کے نتائج پہلے ہی آچکے ہیں، اس حلقے میں تصدیق میں کچھ دیر ہوئی لیکن اس میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کنٹینر پر کھڑے ہوکر دھاندلی کے حوالے سے حکومت پر جو الزمات لگائے ان میں سے کوئی سچ ثابت نہ ہوا جب کہ انہوں نے ان الزامات کو اپنی درخواست کا حصہ بھی نہیں بنایا، کل عمران خان نے اپنا بجلی کا بل ادا کردیا اب مہربانی کرکے الیکشن ٹربیونل کے فیصلوں کو بھی تسلیم کریں۔

وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ پاکستان انتہائی نازک صورتحال سے گزر رہا ہے اور دہشت گردی کا ایک بہت بڑا چیلنج ملک کو درپیش ہے، آج تک دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے جو بھی تجاویز مرتب کی جاتی تھی ان میں اتفاق رائے نہیں پایا جاتا تھا لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ اب تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے متفق ہوگئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔