- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
جسٹس عمران خان نیازی نے این اے 122 کا فیصلہ پہلے ہی سنا دیا، ایاز صادق
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ انتخابی دھاندلی سے متعلق این اے 122 کا فیصلہ ابھی آنا باقی ہے لیکن جسٹس عمران خان نیازی نے این اے 122 کا فیصلہ جاری کردیا ہے۔
اپنے چیمبر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایاز صادق کا کہنا تھا کہ این اے 122 کا مقدمہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے اس لئے اس پر بات نہیں کروں گا جب کہ جسٹس عمران خان نے پہلے ہی فیصلہ سنا دیا جب کہ جسٹس کاظم علی ملک کو ابھی فیصلہ سنانا ہے جس کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیازی صاحب کو اللہ سے ڈرنا چاہیےکہیں انہیں میری خاموشی نہ لگ جائے اور ان کی بوکھلاہٹ سے لگتا ہے کہ میں نے انہیں دن میں تارے دکھا دیئے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کسی بھی رکن کی غیر حاضری پر ڈی سیٹ کرنے کی کارروائی نہیں ہوئی اور پی ٹی آئی کے مزید 13 ارکان کی 40 دن کی غیر حاضری پوری ہوچکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔