- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
جسٹس عمران خان نیازی نے این اے 122 کا فیصلہ پہلے ہی سنا دیا، ایاز صادق
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ انتخابی دھاندلی سے متعلق این اے 122 کا فیصلہ ابھی آنا باقی ہے لیکن جسٹس عمران خان نیازی نے این اے 122 کا فیصلہ جاری کردیا ہے۔
اپنے چیمبر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایاز صادق کا کہنا تھا کہ این اے 122 کا مقدمہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے اس لئے اس پر بات نہیں کروں گا جب کہ جسٹس عمران خان نے پہلے ہی فیصلہ سنا دیا جب کہ جسٹس کاظم علی ملک کو ابھی فیصلہ سنانا ہے جس کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیازی صاحب کو اللہ سے ڈرنا چاہیےکہیں انہیں میری خاموشی نہ لگ جائے اور ان کی بوکھلاہٹ سے لگتا ہے کہ میں نے انہیں دن میں تارے دکھا دیئے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کسی بھی رکن کی غیر حاضری پر ڈی سیٹ کرنے کی کارروائی نہیں ہوئی اور پی ٹی آئی کے مزید 13 ارکان کی 40 دن کی غیر حاضری پوری ہوچکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔