افغانستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، طالبان کے ڈپٹی گورنر سمیت 9 جنگجو ہلاک

آئی این پی  جمعـء 16 جنوری 2015
صوبے فراہ میں داعش کے تربیتی کیمپ قائم، گزشتہ3 ہفتوں سے فعال ہیں، مولوی عبدالمالک اور مولوی عبدالرازق گروپ کے سربراہ ہیں۔ فوٹو: فائل

صوبے فراہ میں داعش کے تربیتی کیمپ قائم، گزشتہ3 ہفتوں سے فعال ہیں، مولوی عبدالمالک اور مولوی عبدالرازق گروپ کے سربراہ ہیں۔ فوٹو: فائل

کابل: افغان نیشنل سیکیورٹی فورسزکے آپریشن میں طالبان کے فرضی ڈپٹی گورنر اور اہم کمانڈروں سمیت 9 جنگجو ہلاک ہوگئے جب کہ طالبان کے حملوں میں 3 افغان فوجی بھی مارے گئے۔

ادھر افغان انٹیلی جنس نے کابل پر راکٹ حملوں اور خودکش کاربم حملے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے بڑی مقدار میں دھماکا خیز مواد اور راکٹ برآمد کرکے ایک عسکریت پسند کو گرفتار کرلیا، دوسری جانب داعش نے صوبے فراہ میں تربیتی کیمپ قائم کردیے۔ جمعرات کو افغان میڈیا کے مطابق افغان نیشنل آرمی کے آپریشن میں9 جنگجو مارے گئے جن میں طالبان کا فرضی نائب گورنر بھی شامل ہے۔ وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں طالبان کے حملوں میں 3 افغان فوجی ہلاک ہوگئے۔

افغان نیشنل آرمی نے دیسی ساختہ دھماکا خیز مواد کی 20 ڈیوائسز بھی قبضے میں لے لیں۔دریں اثنا وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے بیان میں بتایا کہ افغان نیشنل آرمی کے آپریشن میں طالبان کے فرضی ڈپٹی گورنر سمیت 9 جنگجو مارے گئے، ہلاک ہونے والوںمیں3 سینئر طالبان رہنما شامل ہیں جن کی شناخت غفار شفق، ملائم زکریا اور ملاعبیداللہ کے نام سے ہوئی ہے۔

ادھر صوبے وردک میں دیسی ساختہ دھماکا خیزمواد سے بھری ایک کار قبضے میں لے کر ناکارہ بنادی گئی۔ ایک اور آپریشن کے دوران افغان انٹیلی جنس نے کابل کے ضلع خاکی جبار سے10 بی ایم ون راکٹ قبضے میں لے لیے۔ افغان انٹیلی جنس نے ضلع دہہ سبزمیں کاروائی کرکے اینٹی ایئر کرافٹ گن کے 20 باکس برآمد کرلیے۔ دوسری جانب داعش نے افغانستان کے صوبے فراہ میں تربیتی کیمپ قائم کر دیے، درجنوں افراد پر مشتمل گروپ کے پاس جدید ہتھیار اور داعش کے جھنڈے ہیں۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ تربیتی کیمپ خاک سفید کے علاقے میں گزشتہ 3 ہفتوں سے فعال ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔