- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
1992 ورلڈ کپ میں شکست سے سبق لیکر ٹائٹل اپنے نام کیا، انضمام الحق
لاہور: سابق کپتان انضام الحق کا کہنا ہے کہ 1992کے ورلڈ کپ میں6 میچز ہارنے کے باوجود ٹیم کا مورال ڈاؤن تھا، شکستوں سے سبق لیکر میگا ایونٹ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے، عبدالقادر کے مطابق پی سی بی صرف چڑھتے سورج کی بات کرتاہے۔
انتخاب عالم کی رائے میں یکے بعد دیگرے شکستوں کے باوجود عمران خان نے ٹیم کو متحد رکھا اورہم ملکی تاریخ میں پہلی بار عالمی کپ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے ۔ وہ گزشتہ روز لاہور میں شیڈول عمران عثمانی کی کتاب ورلڈ کپ کی کہانی کی تقریب میں خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں سابق چیئرمین پی سی بی جنرل(ر) توقیر ضیا، سابق ٹیسٹ کرکٹرز انتخاب عالم اور عبدالقادر کے علاوہ شرکاکی بڑی تعداد نے شرکت کی، اس موقع پر 1992کے ورلڈ کپ کے سنہرے دور کی یاد کو تازہ کیا گیا اورامید کی گئی کہ گرین شرٹس ایک بار پھر ماضی کی سنہرے کارنامے کو دہرانے میں کامیاب رہے گی۔
تقریب سے خطاب میں انضمام الحق نے کہا کہ قومی ٹیم ہار کو ذہن پر سوار نہ کرے، کرکٹ میں ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن ہار سے کبھی بھی دلبرداشتہ نہیں ہونا چاہیے، 1992کے ورلڈ کپ میں 6میچز ہارنے کے باوجود ٹیم کا مورال ڈاؤن نہیں تھا،میرا موجودہ ٹیم کو بھی مشورہ ہے کہ وہ مثبت ذہن کے ساتھ ورلڈ کپ کے مقابلوں میں حصہ لیں تو کرکٹ ورلڈ کپ میں کامیابی حاصل کر سکتی ہے، انھوں نے کہا کہ سابق چیئرمین پی سی بی توقیر ضیا نے کرکٹ اکیڈمی بنا کر بہت بڑا کارنامہ سرانجام دیا ہے، سابق کرکٹر عبدالقادر کہتے ہیں پی سی بی صرف چڑھتے سورج کی بات کرتاہے۔
تقریب سے خطاب کے دوران سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر پاکستان کرکٹ بورڈ پر برس پڑے ان کا کہنا تھا کہ بہت سے سابق کرکٹرز نے پاکستان کیلیے کھیلا اور قومی پرچم کو بلند کیا لیکن جب وہ بیمار پڑے تو ان کا کوئی پرسان حال نہیں تھا، عبدالقادر کا کہنا تھا کہ عمران خان سچا آدمی ہے اور صرف جیت کا جذبہ لیکر میدان میں اترتا، بطور اسپنر ان سے بہت کچھ سیکھا بھی تھا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ لٹل ماسٹرحنیف محمد جیسا کھلاڑی دوبارہ پیدا نہیں ہوگا حنیف محمد ہیلمٹ پہنے بغیر فاسٹ بولرز کو کھیلتے تھے، عبدالقادر نے پی سی بی کے ساتھ ساتھ ٹیم کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اب ٹیم میں بدنیتی بہت زیادہ ہے۔
انھیں پاکستانی جھنڈے کے بجائے پیسے کی زیادہ فکر ہے ۔عالمی کپ 1992کی قومی ٹیم کے کوچ و منیجر انتخاب عالم کا کہنا تھا کہ یکے بعد دیگرے شکستوں کے باوجود عمران خان نے ٹیم کو متحد رکھا اور ہم ملکی تاریخ میں پہلی بار عالمی کپ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔