- اسلحہ وشراب برآمدگی کیس؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وارنٹ گرفتاری برقرار
- سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
- تحریک انصاف ریاستی مفادات کی قیمت پر سیاست چمکانا چاہتی ہے، حمزہ شہباز
- آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ
- ایس سی او کانفرنس سے تحریک فساد والے خوش نہیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- اعزازی قونصل البانیہ تحسین سید کی وزیراعظم راما سے ملاقات، تجارت و سیاحت کے فروغ پر گفتگو
- دکی واقعے کے خلاف احتجاج، مزدوروں نے کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا
- وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول
- پیکا ایکٹ خصوصی عدالت؛ توہینِ مذہب کے مجرم کو سزائے موت کا حکم
- ایف بی آر نے جعلی انوائسنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاریاں شروع کردیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج پھر بڑھ گئی
- کراچی میں دہشتگردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے، احسن اقبال
- سابق انگلش کپتان بھی بابراعظم کی فارم پر نالاں
- کراچی سمیت سندھ میں خناق کے باعث 28 اموات رپورٹ
- وزیراعلیٰ کوعہدے سے ہٹانے کیلیے آئینی طریقہ کار موجود ہے، پشاور ہائی کورٹ
- کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کے بیٹوں کی عمر ایوب کے بیان کی تردید
- ہانگ کانگ سپر سکسز؛ پاک بھارت ٹیمیں کب ٹکرائیں گی؟
- پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کیلیے ریاست کی پوری طاقت استعمال ہوگی، وزیردفاع
- ریلوے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پہیہ جام ہڑتال کی وارننگ
ایک ہیرو جسے ہم نے فراموش کر دیا
ہیرو ہمیشہ اس شخص کو کہا جاتا ہے جو اپنے منفرد کارنامے سے قوم کی تقدیر بدل دیتا ہے، زندہ قومیں ہمیشہ اپنے ہیرو کے اس کام کو یاد رکھتی ہیں اور اپنی آنے والی نسلوں کو ان کے کارنامے یاد دلاتی رہتی ہیں۔
ایک ایسا ہی ہیرو ہے جس نے پوری دنیا میں پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا تھا، لیکن ہم نے انہیں فراموش کردیا۔ ہر سال 29 جنوری آتا ہے اور خاموشی سے گزر جاتا ہے۔ کسی کو پتہ ہی نہیں چلتا کہ اس دن کیا ہوا تھا۔ میڈیا میں بھی اس حوالے سے کوئی خبر دیکھنے، سننے اور پڑھنے کو نہیں ملتی کہ اس دن کیا ہوا تھا۔
جی ہاں یہی وہ دن ہے جب ایک ہیرو نے جنم لیا تھا۔ ان کا نام ڈاکٹرعبدالسلام ہے۔ وہی ڈاکٹر عبدالسلام جنہوں نے 1979 میں پاکستانی قوم کے لیے فزکس کے میدان میں نوبل انعام جیت کر ثابت کردیا تھا کہ پاکستانی کبھی کسی سے کم نہیں رہے۔ جسے پوری دنیا نے خراج تحسین پیش کیا تھا، اب بھی دنیا ان کے کام کو یاد کرتی ہے اور ان کے کام سے رہنمائی لیتی ہے۔
فوٹو؛ فائل
انہوں نے ہمارے ملک کو ایٹمی طاقت بنانے کے لیے ایک بنیاد فراہم کی، لیکن ہم نے بدلے میں انہیں کیا دیا؟ کچھ بھی تو نہیں۔
پاکستان کو اپنی تاریخ کا پہلا نوبل انعام دلانے والے ڈاکٹر عبدالسلام جب اپنے وطن واپس آئے تو ائیر پورٹ پر ان کا استقبال کرنے کے لئے کوئی بھی موجود نہ تھا۔ ہم کسی فنکار، کسی گلوکار، کرکٹر کے وطن آنے پر تو ہزاروں کا مجمع اکٹھا کرلیتے ہیں اور اس پر گل پاشی کرتے ہیں لیکن ایک ایسے ہیرو کے لیے جس نے پاکستان کا نام روشن کیا تھا اور جو پاکستان کے لیے کچھ کرنا چاہتا تھا ہم اس کے استقبال کے لیے تک نہ جاسکے۔
فوٹو؛ فائل
ایک طلبہ تنظیم کی جانب سے تشدد کی دھمکیوں کے سبب ڈاکٹر عبدالسلام قائد اعظم یونی ورسٹی، اسلام آباد میں اپنا لیکچر دینے بھی نہ جاسکے۔
بھارت جس نے ہمارے ساتھ ایک آزاد ملک کا سفر کیا تھا وہ ہم سے بہت آگے نکل گیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے ہیروز کو یاد رکھتا ہے وہ اپنے سائنسدانوں کی نہ صرف قدر بلکہ عزت و تکریم بھی کرتا ہے۔ وہ ایک مسلمان سائنسدان جن کا نام عبدالکلام ہے کو اپنے ملک کا صدر بنا دیتا ہے وہ بھی صرف اس وجہ سے کہ وہ ان کے لیے ایک ہیرو ہے اور ہم نے ڈاکٹر عبدالسلام کی خدمات کے بدلے میں انہیں کیا دیا؟ یہ وہ سوال ہے جو ہمیں سوچنا ہوگا، صرف ہمیں ہی نہیں بلکہ پوری قوم کو سوچنا ہوگا۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔