- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
حصص مارکیٹ میں سوگ کے باعث تجارتی سرگرمیاں ماند پڑ گئیں
کراچی: متحدہ کے یوم سوگ کی وجہ سے کراچی اسٹاک ایکس چینج کے انڈیکس میں اضافے کے باوجود جمعرات کوحصص کی تجارتی سرگرمیاں ماند رہیں جس کے سبب48.40 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید11 ارب23 کروڑ7 لاکھ39 ہزار350 روپے ڈوب گئے۔
کاروبار کے آغاز پر مختلف شعبوں کی سرمایہ کاری بڑھنے سے ایک موقع پر 114.63 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی34500 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تھی لیکن بعدازاں پرافٹ ٹیکنگ اور حصص کی آف لوڈنگ کی وجہ سے تیزی محدود ہوگئی۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں میں ہڑتال کی وجہ سے تحفظات پائے جارہے تھے جنہوں نے مارکیٹ میں سرمایہ لگانے کے بجائے سرمائے کے انخلا میں اپنی عافیت سمجھی۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 70 لاکھ19 ہزار663 ڈالرکی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے32 لاکھ12 ہزار 960 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 25 لاکھ29 ہزار408 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے 12 لاکھ77 ہزار294 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اسکے باوجود کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس21.88 پوائنٹس کے اضافے سے34408.74 پوائنٹس اورکے ایس ای 30 انڈیکس36.02 پوائنٹس کے اضافے سے 22353.38 پوائنٹس ہوگیا جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی 30 انڈیکس286.47 پوائنٹس کی کمی سے 53859.80 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت12 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر20 کروڑ65 لاکھ88 ہزار120 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار376 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 182 کے بھائو میں اضافہ، 162 کے داموں میں کمی اور32 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔