’’بچے 4 اچھے‘‘ بلوچستان میں آبادی بڑھانے کا منصوبہ

سحرش واصف  ہفتہ 31 جنوری 2015
نئی حکمت عملی سے زچہ بچہ کی صحت کے حوالے سے تشویشناک صورتحال پیدا ہوگی۔ فوٹو: فائل

نئی حکمت عملی سے زچہ بچہ کی صحت کے حوالے سے تشویشناک صورتحال پیدا ہوگی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: بلوچستان حکومت کے نئے آبادی منصوبہ میں زچہ بچہ کی صحت کیلیے تشویشناک حکمت عملی سامنے آئی ہے۔

آبادی میں اضافہ روکنے کیلیے اقدامات کے بجائے صوبائی حکومت دوران حمل اوربچے کی پیدائش کے مرحلے کو محفوظ بنانے کے اقدامات کی حوصلہ شکنی کے اقدامات کررہی ہے ۔نئے منصوبہ میں صحت کی سہولیات کوبہتر بنانے کیلئے اقدامات شامل نہیں اور اس میں مانع حمل ادویات کے استعمال اور فیملی پلاننگ کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن ا سٹڈیزکے ڈائریکٹر ڈاکٹر نصر محی الدین نے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایا کہ بلوچستان حکومت فیملی پلاننگ کو ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی صحت کے پروگرام ایم این سی ایچ سے منسلک کرنے کیلیے تیار نہیں ہے۔انھوں نے کہا صوبائی حکومت بلوچستان میں آبادی  بڑھانا چاہتی ہے انھوں نے بتایا کہ آبادی میںاضافہ روکنے کے روایتی طریقوں سے پیچیدگیاں پیدا ہونے سے کئی خواتین جان کی بازی ہارجاتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔