- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: ویرات کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
- سائفر کیس میں وزارتِ خارجہ کے بجائے داخلہ مدعی کیوں بنی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس 70 ہزار 333 پوائنٹس پر بند
- 19 ویں صدی کے قلعہ سے 100 برس پُرانی برطانوی ٹرین کار دریافت
- وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
- مصنوعی ذہانت کے سبب توانائی کی کھپت میں اضافے کا خطرہ
- امریکا کی ایران کو نئی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی
پاکستان نے بھارت سے مذاکرات کی فوری بحالی کے امکان کو مسترد کردیا
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ بھارت سے پرامن اور بامقصد مذاکرات چاہتے ہیں لیکن کشمیر کو ایجنڈے میں شامل کئے بغیر بھارت سے مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت سے بامعنی اور بامقصد مذاکرات چاہتے ہیں لیکن اس کی جانب سے مذاکرات کی بحالی کے لئے کوئی اشارہ نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات بھارت نے ختم کئے لہذا اب دوبارہ شروع کرنے کی ذمہ داری بھی اُسی پر عائد ہوتی ہے جب کہ کشمیر کو ایجنڈے میں شامل کئے بغیر بھارت کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے۔
سرتاج عزیر کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت کئی ممالک بھارت کی جانب سے امن مذاکرات ختم کرنے پر مایوس ہیں اور امریکی صدر بارک اوباما نے اپنے دورے کے دوران پاک بھارت مذاکرات کی بحالی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سرحد پرکشیدگی کم کرنے اور لائن آف کنٹرول پر امن برقرار رکھنے کے لئے اقدامات کررہاتھا لیکن بھارت نے اس عمل کو بھی سبوتاژ کیا اورایسی صورت حال میں بھارت سے مذاکرات کی بحالی کے فوری امکانات نہیں۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے اور افغان صدر کے دورے میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ باہمی اتحاد اور مفاہمت پر مبنی تعلقات قائم کیےجائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی واپسی چند ہفتوں میں متوقع ہے تاہم یہ مہاجرین دسمبر 2015 تک پاکستان میں رہ سکتے ہیں، ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ غیرملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کو سفارتی سہولیات فراہم کرنے لئے ان ممالک میں واقع پاکستانی سفارت خانہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دے رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔