بنگلا دیش نے پاکستانی سفارتکار کو ناپسندیدہ شخصیت قراردے کر واپس بھجوا دیا

ویب ڈیسک  جمعرات 5 فروری 2015
بنگلا دیش نے مظہر خان پر اانتہا پسندوں کو رقم کی فراہمی اور بنگلہ دیش میں جعلی کرنسی پھیلانے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے، فوٹو: فائل

بنگلا دیش نے مظہر خان پر اانتہا پسندوں کو رقم کی فراہمی اور بنگلہ دیش میں جعلی کرنسی پھیلانے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے، فوٹو: فائل

ڈھاکا / اسلام آباد: بنگلا دیش کی حکومت نے پاکستان کے ایک سفارتکار کو ناپسندیدہ شخصیت قراردیتے ہوئے واپس بھجوا دیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بنگلا دیش کی حکومت نے ڈھاکا میں تعینات ایک پاکستانی سفارت کار محمد مظہر خان پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان کے ملک میں انتہا پسندوں کو دہشت گردی کے لئے رقم کی فراہمی اور بنگلا دیش میں جعلی کرنسی پھیلانے میں ملوث ہیں، اس کے علاوہ بنگلا دیشی حکام نے مظہر خان پر آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہونے کا بھی الزام لگایا ہے، حکام نے پاکستانی وزارتِ خارجہ سے کہا تھا کہ مظہر خان کو سرکاری طور پر ناپسندیدہ شخص قرار دے کر انہیں ملک سے بے دخل کئے جانے سے پہلے ہی پاکستان انہیں بلالے۔

ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے مظہر خان کے پاکستان واپسی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلا دیش کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں۔ بنگلا دیش کی جانب سے اٹھایا گیا یہ اقدام انتہائی افسوسناک ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔