- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
بنگلا دیش نے پاکستانی سفارتکار کو ناپسندیدہ شخصیت قراردے کر واپس بھجوا دیا
ڈھاکا / اسلام آباد: بنگلا دیش کی حکومت نے پاکستان کے ایک سفارتکار کو ناپسندیدہ شخصیت قراردیتے ہوئے واپس بھجوا دیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بنگلا دیش کی حکومت نے ڈھاکا میں تعینات ایک پاکستانی سفارت کار محمد مظہر خان پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان کے ملک میں انتہا پسندوں کو دہشت گردی کے لئے رقم کی فراہمی اور بنگلا دیش میں جعلی کرنسی پھیلانے میں ملوث ہیں، اس کے علاوہ بنگلا دیشی حکام نے مظہر خان پر آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہونے کا بھی الزام لگایا ہے، حکام نے پاکستانی وزارتِ خارجہ سے کہا تھا کہ مظہر خان کو سرکاری طور پر ناپسندیدہ شخص قرار دے کر انہیں ملک سے بے دخل کئے جانے سے پہلے ہی پاکستان انہیں بلالے۔
ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے مظہر خان کے پاکستان واپسی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلا دیش کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں۔ بنگلا دیش کی جانب سے اٹھایا گیا یہ اقدام انتہائی افسوسناک ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔