- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
لڑکیوں کی شادی 9 سال کی عمر میں کردینی چاہئے، داعش خواتین ونگ
نیویارک: شدت پسند تنظیم داعش کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی 9 سال کی عمر میں شادی کردینی چاہئے اور 16 یا 17 سال کی عمر میں ان کی زبردستی شادی کرا دینی چاہئے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق داعش کے خواتین ونگ ’’الخنسہ بریگیڈ‘‘ کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں سے متعلق گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا کہ خواتین کے لئے بہتر ہے کہ وہ گھر کی چار دیواری میں رہتے ہوئے معاشرے کی بہتری کے لئے کام کریں۔ رپورٹ میں والدین سے کہا گیا کہ وہ اپنی لڑکیوں کی شادی 9 سال کی عمر میں کردیں اوراگر لڑکیاں 16 یا 17 کی عمر کو پہنچ جائیں تو ان کی زبردستی شادی کرادینی چاہئے اس کے بعد انہیں گھر پر بیٹھ کر ایک ماں کی طرح زندگی بسر کرنی چاہئے۔
الخنسہ بریگیڈ کی جانب سے خواتین کو بیوٹی پارلر اور فیشن بوتیک سے بھی دور رہنے کا مشورہ بھی دیا گیا، اس کے علاوہ رپورٹ میں کہا گیا کہ خواتین مغرب کی جانب سے تفریح کے لئے استعمال کی جانے والی کسی بھی چیز کا حصہ نہ بنیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔