سندھ حکومت زمینوں کے اسکینڈل میں ملوث ہے، ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 7 فروری 2015
الاٹمنٹ پچھلی تاریخوں میں کیے گئے،وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی مشیر،چیف سیکریٹری، سیکریٹری بلدیات ملوث ہیں، درخواست دائر۔ فوٹو: فائل

الاٹمنٹ پچھلی تاریخوں میں کیے گئے،وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی مشیر،چیف سیکریٹری، سیکریٹری بلدیات ملوث ہیں، درخواست دائر۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سرکاری زمین غیر قانونی طریقے سے الاٹ کرنے پر حکومت سندھ کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائرکردی گئی۔

یہ درخواست ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل نے حشمت علی حبیب ایڈووکیٹ کے ذریعے دائرکی جس میں کہا گیاکہ سندھ حکومت زمینوں کے اسکینڈل میں ملوث ہے اور مبینہ طور پر ہزاروں ایکڑ زمین غیر قانونی طریقے سے پچھلی تاریخوںمیں اپنے لوگوں کو الاٹ کی گئی ہے، مفاد عامہ کے نام پرکراچی پورٹ ٹرسٹ کی 300ایکڑ زمین اور حیدر آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی 2800 ایکڑ زمین پر ہائوسنگ اسکیم کی منظوری دے دی گئی ہے جبکہ بے نامی افرادکے نام ہزاروں ایکڑ زمین الاٹ کی جا چکی ہے۔

سپریم کورٹ کی طرف سے پابندی کے باعث پچھلی تاریخوں میں الاٹمنٹ کیے گئے ہیں، غیر قانونی الاٹمنٹ میں وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، وزیر اعلیٰ کے مشیر مرادعلی شاہ، چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ اورسیکریٹری بلدیات جاوید حنیف ملوث ہیں، درخواست میں ذمے داروںکے خلاف کارروائی کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ دوسری طرف عدالت عظمیٰ نے لاپتہ افراد سے متعلق ہیومن رائٹس کمیشن کی درخواست بحال کرکے اس بارے میں دیگر مقدمات کے ساتھ یکجا کر دیا۔

ہیومن رائٹس کمیشن کی عاصمہ جہانگیر نے240 لاپتہ افراد کی بازیابی کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی تھی تاہم عدم پیروی کی وجہ سے یہ درخواست خارج کر دی گئی تھی۔ فاضل بینچ نے سابق وفاقی وزیر- اعظم خان ہوتی کی سابقہ اہلیہ شمیم اخترکیانی کے مقدمات پشاور سے اسلام آباد منتقل کرنے کی درخواست منظورکر لی جبکہ درخواست گزارکو ہراساں کرنے کے معاملے پر پولیس سے ایک ہفتے میں رپورٹ مانگی ہے۔ اعظم ہوتی کے وکیل نے درخواست گزارکے الزامات مستردکرتے ہوئے بتایا کہ ان کا موکل شدید علیل اور قریب المرگ ہے، جان سے مارنے کے الزامات غلط ہیں۔

درخواست گزار شمیم اختر متعدد مقدمات میں مفرور ہے اورگرفتاری سے بچنے کیلیے ان اوچھے ہتکھنڈوںکا استعمال کیا جارہا ہے۔ جسٹس جواد نے کہاکہ پولیس تو ان ملزمان کو بھی مفرور قرار دیتی ہے جو ہر رات کسی نہ کسی چینل پر بیٹھ کر ٹاک شو میں حصہ لیتے ہیں۔ سپریم کورٹ آفس نے تلورکے شکار پر پابندی کے بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف بلوچستان حکومت کی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔