آپ کے ساتھ ایک سیلفی لینی ہے

نور پامیری  جمعرات 12 فروری 2015
بھائی آپ مجھے کھانا کھلا سکتے ہیں؟ مجھے پیسے نہیں چاہیے۔ بھوک لگی ہے، آپ خود ہوٹل والے کو پیسے دے دینا۔ فوٹو اے ایف پی

بھائی آپ مجھے کھانا کھلا سکتے ہیں؟ مجھے پیسے نہیں چاہیے۔ بھوک لگی ہے، آپ خود ہوٹل والے کو پیسے دے دینا۔ فوٹو اے ایف پی

بھائی آپ کے جوتے پالش کردوں؟

سر ہلا اور جواب نفی میں تھا۔

تھوڑی دیر کے لئے خاموشی رہی۔

بھائی آپ مجھے کھانا کھلا سکتے ہیں؟ مجھے پیسے نہیں چاہیے۔ بھوک لگی ہے، آپ خود ہوٹل والے کو پیسے دے دینا۔

بیٹھ جاو، آواز آئی۔

بہت شکریہ بھائی. اللہ آپ کو عزت دے، مہربانی ۔

’’یار بات سنو‘‘، ویٹر کو بلایا جاتا ہے۔

جی سر۔

یار ان کو کھانا کھلادو۔

کیا کھاؤگے؟ لہجے میں رعونت کی ہلکی سی جھلک ہے۔

شکریہ بھائی کچھ بھی کھلا دے.

سر، اسے قورمہ دے دوں۔

ہاں یار، دے دو۔

ویٹر چلا جاتا ہے۔

اِدھر کرسی پر بیٹھو۔

جی اچھا بھائی، اللہ آپ کو عزت دے۔

تھوڑی دیر کے لیے خاموشی رہتی ہے۔

بس کیا کرے بھائی، بھاولپور سے آیا ہوں یہاں کا نہیں ہوں، کاریگر ہوں، مگر کام نہیں ہے۔ بھوک لگی تھی، اللہ آپ کو عزت دے۔

آواز مناسب اور انداز جینوئن لگ رہا ہے۔

کس چیز کے کاریگر ہو۔

موچی ہوں سر، جوتے مرمت کرتا ہوں، بیگ سیتا ہوں، چمڑے کی ساری چیزیں ٹھیک کرسکتا ہوں۔ بس سامان نہیں ہے میرے پاس، اپنا کام شروع نہیں کرپا رہا ہوں، اسطرح تھیلے میں کچھ اوزار لیے گھوم رہا ہوں، بہت مشکل سے کام ملتا ہے۔

ہممم۔۔۔ اچھا

بہت ساروں کو بتایا ہے بھائی کہ میرا شناختی کارڈ رکھ کر مجھے تھوڑے پیسے ادھار دے، تاکہ میں اپنے اوزار خرید کر کام شروع کر سکوں۔ لیکن، مسکراتے ہوئے، آپ کو تو پتہ ہے کہ لوگ یہاں پیسے نہیں دیتے۔ بھروسہ نہیں کرتے۔

اچھا۔۔۔

میری فیملی کا شناختی کارڈ بھی ہے میرے پاس، یہ آپ بھی دیکھ لیں۔

دو مڑے تڑے شناختی کارڈ آگے بڑھائے جاتے ہیں۔ ’فیملی‘ سے مراد بیوی ہے، کیونکہ ایک شناختی کارڈ پر ایک لڑکی کی تصویر ہے۔

بس سر، میں تو یہ بھی کہتا ہوں کہ بے شک میرے ساتھ چل کر خود ہی دیکھ لیں، مجھے پیسے بھی نہ دیں، بس کوئی اوزار خرید کر دے دیں، تاکہ میں اپنا کام خود شروع کروں، انشاءللہ کام میں اللہ برکت دے گا۔

اسکول گئے ہو کبھی؟

نہیں بھائی. بس دو تین ہی پڑھی ہیں، والد نے کوشش بہت کی، اب بوڑھا ہوچکا ہے، نظریں بہت کمزور ہیں، اس لئے مجھے اب کچھ سمجھ میں بھی نہیں آتا۔

اچھا۔۔۔۔

ویٹر کھانا لاتا ہے۔

بھائی میں نے روٹی منگوائی تھی نان نہیں۔ ویٹر اس کے میلے کچیلے کپڑوں پر ایک نظر ڈالتا ہے، پاؤں میں پھٹے سلیپر دیکھتا ہے، اور کہتا ہے کہ اس نے روٹی نہیں نان ہی منگوایا تھا۔

لڑکا کھانا شروع کرتا ہے۔

بس بھائی، اللہ آپ کو عزت دے، آپ بے شک چل کر میرے ساتھ گھر تک آجائیں، حالات دیکھ لیں، پیسے میں تھوڑے تھوڑے کرکے واپس بھی کر دونگا۔

تمہاری رہائش کہاں ہے؟

لڑکا اپنے علاقے کا نام بتاتا ہے۔

مسجد کے قریب ہی ہمارا گھر ہے، دو چھوٹے بچوں کو میں نے مدرسے میں بھی داخل کر رکھا ہیں، ایک چھٹا سیپارہ پڑھ رہا ہے اور ایک دوسرا۔

ہممم۔۔۔ اچھا

کتنے پپیسے لگیں گے اوزار خرید نے کے لئے؟

جی یہی کوئی چار ہزار روپوں میں ضروری سامان آجائیگا، میں دھیرے دھیرے پیسے واپس بھی کردونگا۔

محنت کروگے؟ ایمانداری سے کام کروگے؟

ویٹر بل لے کر آیا۔

جی بھائی بالکل، اللہ آپ کو عزت دے، آپ کی مشکل آسان کرے۔

ہممم اچھا، میرے ساتھ آؤ

اے ٹی ایم کا دروازہ کھلتا ہے۔

یہ لو تین ہزار روپے، میں بھی کم آمدنی والا بندہ ہوں، پورے پیسے نہیں دے سکتا، بنیادی سامان خرید لو، محنت کرو اور دھیرے دھیرے کام بڑھاو۔  مجھے واپس دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

بہت شکریہ بھائی، اگر چار ہزار پورے ملتے تو بہت اچھا رہتا، اللہ آپ کو عزت دے۔

تھوڑی دیر خاموشی رہتی ہے

محنت کروگے؟ ایماندار لگتے ہو، پیسے برباد تو نہیں کروگے؟

نہیں بھائی، آپ میرے ساتھ چل کر خود مجھے اوزار دلوا دیں پیسے مجھے نہ دیں۔

وہ تین ہزار روپے واپس بڑھاتا ہے۔

ہمم اچھا، یہ لو ہزار روپے، لیکن بھائی پیسے ضائع نہ کرنا، محنت کی کمائی ہے، میں بھی کم آمدنی والا بندہ ہوں.

بہت شکریہ بھائی، اللہ آپ کو عزت دے، اللہ آپ کو بہت دے۔

اچھا یار میں۔۔۔

بھائی، شرماتے ہوئے

آپ ادھر آسکتے ہیں پلیزمیرے پاس، آپ کے ساتھ ایک سیلفی لینی ہے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز  اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر،   مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف  کے ساتھ  [email protected]  پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

نور پامیری

نور پامیری

مختلف سماجی اور سیاسی مسائل پر لکھتے ہیں۔ ایک بین الاقومی غیر سرکاری ادارے میں کمیونیکیش ایڈوائزر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ آپ سے ٹوئٹر @noorpamiri پر کے ذریعے رابطہ کیا جاسکتا ہے

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔