کے فور منصوبے کیلیے10ہزار اسکوائر کلو میٹر روٹ کی سیٹلائٹ تصاویر تیار

سید اشرف علی  جمعرات 19 فروری 2015
 زمینی سروے کا آغاز کردیا گیا،منصوبے کیلیے درکار زمین ضلع کراچی اور ضلع ٹھٹھہ سے حاصل ہوچکی،پروجیکٹ ڈائریکٹر فوٹو: فائل

 زمینی سروے کا آغاز کردیا گیا،منصوبے کیلیے درکار زمین ضلع کراچی اور ضلع ٹھٹھہ سے حاصل ہوچکی،پروجیکٹ ڈائریکٹر فوٹو: فائل

کراچی: ادارہ فراہمی و نکاسی آب نے مشاورتی فرم عثمانی اینڈکمپنی کے تعاون سے گریٹر واٹر سپلائی منصوبے کے 4کی جدید سائنسی طریقے سے منصوبہ بندی شروع کردی،امریکن،یورپین اور روسی سیٹلائٹ کی مدد سے 10ہزار اسکوائر کلومیٹر طویل روٹ کی تصاویرحاصل کرلی گئیں۔

زمینی سروے کا آغازکردیا گیا، حتمی منصوبہ 9ماہ میں مکمل کیا جائے گا، رائٹ آف وے کی حفاظت کیلیے واٹر بورڈ مختلف مقامات پر حفاظتی دیوار کی تعمیرات اپریل میں شروع کردے گا،260ملین گیلن کا منصوبہ36ماہ میں مکمل کرکے کراچی میں جاری پانی کے بحران میں کمی لائی جاسکے گی،مشاورتی فرم نے ریسرچ سیٹلائٹ کے ذریعے کے فور پروجیکٹ کے روٹ کینجھر جھیل تا کراچی کی تصاویر حاصل کرلی، اس ضمن میں ریموٹ سینسنگ، جیولوجیکل انفارمیشن سسٹم(جی آئی ایس)، گلوبل پوزینشنگ سسٹم ( جی پی ایس) ،ڈیجیٹل ایلویشن موڈیولنگ (ڈی ای ایم) اورتھری ڈی اینیمیشن کے طریقہ کار کا استعمال کیا جارہا ہے۔

پروجیکٹ ڈائریکٹر کے فور سلیم صدیقی نے بتایا پاکستان میں پہلی بار ہائی ٹیک سائنسی خطوط پر منصوبے کی تیاریاں کی جارہی ہیں، سیٹلائٹ تصاویرکی مدد سے 10ہزار اسکوائر کلومیٹر تک خدوخال واضح ہوگئے جس سے پہاڑیوں ودیگر رکاوٹوں کو بائی پاس کرکے منصوبے کے حتمی روٹ کے تعین میں آسانی اور وقت کی بچت ہوگی ، زمینی سروے کا آغاز کردیا گیا،ڈیجیٹل نقشہ جات اور انجینئرنگ ڈیزائننگ کا کام بہت جلد شروع کرکے حتمی منصوبہ رواں سال تیار کرلیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ منصوبے کیلیے درکار زمین ضلع کراچی اور ضلع ٹھٹھہ سے حاصل ہوچکی اورمنصوبے پرتیزرفتاری سے کام جاری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔