- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
ضروری نہیں بھارت یا ہالی ووڈ سے مقابلہ کریں، ژالے سرحدی
کراچی: فلم ’’جلیلی‘‘ میں کام کرنیوالی اداکارہ ژالے سرحدی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فلم کا مستقبل بہت شاندار ہے۔
ژالے نے کہا کہ ’’ضروری نہیں ہم بھارت یا ہالی ووڈ سے یا کسی سے مقابلہ کریں، ہم اپنی حدود میں رہ کر کام کر سکتے ہیں اور نئے ٹیلنٹ کو اجاگر کریں، فلم بنانے والوں کے لیے اور ان کے لیے جنھیں سینما کا بے حد شوق ہے اچھی بات یہ ہے کہ نئے آنے والوں کے لیے یہ اچھا قدم ہیٔ اچھی کاسٹ، اچھی ٹیم، اچھے اسکرپٹ کے ساتھ اب کسی بھی موضوع پر فلم بنائی جا سکتی ہے‘‘۔ پاکستان کی فلمی صنعت میں نجی میڈیا اداروں کے تحت بننے والی فلموں میں اضافہ ہوا ہے اور اسی قسم کی ایک فلم ’’جلیبی ‘‘ ہے جو مختلف کہانیوں پر مشتمل فلم ہے۔
فلم کے دو مرکزی کرداروں علی سفینہ اور ژالے سرحدی نے فلم کی کہانی اور کرداروں کے بارے میں بات کی۔ ژالے سرحدی کا کہنا تھا کہ ڈراموں سے فلم میں کام کرنا اتنا مشکل نہیں اور نہ ہی ان کے لیے کوئی بڑی تبدیلی ہے۔ فلم ’’جلیبی‘‘ میں ایک بار ڈانسر کا کردار ادا کرنے والی ژالے نے کہا ’’فلم کا ایک چسکا ہوتا ہے‘ پھر کچھ اور کرنا مشکل ہو جاتا ہے‘ فلم کی دور ممالک تک پہنچ ہوتی ہے اور وہ دو گھنٹے میں ختم ہو جاتی ہے اور اسے بار بار دیکھا جا سکتا ہے‘‘۔
فلم میں ژالے سرحدی کا پسندیدہ ڈائیلاگ ہے ’’ڈاکٹر نہیں بنی تو کیا ہوا۔۔۔ بایولوجی تو پوری آتی ہے مجھے‘‘۔ تاہم انھوں نے کہا کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ٹی وی پر کام کرنے کو خیر باد کہنے کی نیت رکھتی ہیں۔ علی سفینہ کو ایک نجی ٹی وی چینل کے ڈرامہ سیریل ’’ ٹاکے کی آئے گی بارات ‘‘ سے بہت شہرت ملی۔ انھوں نے کہا کہ فلم میں بھی ان کا کردار ڈرامے کے ’’ ٹاکے‘‘ کے کردار سے مماثلت رکھتا ہے۔ علی سفینہ نے بتایا کہ وہ فلم میں ایک کار چور ہیں‘ فلم کا تجربہ ایک رولر کوسٹر کی طرح تھا جس میں کئی موڑ آئے جن سے ہم بہت تیزی سے نکلے اور اب فلم کے منتظر ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔