پاکستانی فلمیں بھارتی سنیما گھروں میں چلنی چاہئیں،نصیرالدین شاہ

شوبز رپورٹر / کلچرل رپورٹر  بدھ 25 فروری 2015

کراچی: بھارتی اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا کہ تھیٹر لوگوں میں رابطے کا ذریعہ ہے جو کبھی بھی ختم نہیں ہوسکتا اسٹیج کی عزت ماتھے ٹیکنے سے نہیں ہوتی اس کے لیے پسینہ بہانا ہوگا۔

یہ بات انھوں نے گزشتہ روز آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں یوتھ فیسٹیول ،تھیٹر ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر آرٹس کونسل کے سیکریٹری احمد شاہ ،صدر اعجاز احمد فاروقی ،جوائنٹ سیکریٹری ہمامیر ،خازن شہناز صدیقی،گورننگ باڈی کے اراکین اقبال لطیف ،کاشف گرامی، ڈاکٹر ایوب شیخ ،ثمینہ کمال ودیگربھی موجود تھے۔

انھوں نے کہا کہ آرٹس کی زندگی بہت اکیلی ہوتی ہے جو کچھ آپ نے سیکھنا ہے وہ آپ کو خود ہی بٹورنا ہوگا ۔فلم لوگوں کو آئس کریم کی طرح تیار ملتی ہے جب کہ تھیٹر انسان کو سوچنے پر مجبور کرتا ہے جس کے باعث لوگ تھیٹر دیکھنے نہیں آنا چاہتے یہ کڑوی گولی ہمیں کھانی پڑے گی ۔

اس موقع پر سیکریٹری آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے نصیر الدین شاہ کو آرٹس کونسل کی اعزازی ممبر شپ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نصیرالدین شاہ کو اسکول کالجوں سے آنیوالے نوجوانوں کو تربیت کے لیے بلایاجائے گا۔ دریںا ثنا ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے نصیرالدین شاہ نے کہا کہ جس طرح بھارتی فلمیں پاکستانی سنیماؤں میں دکھائی جارہی ہیں اور لوگ انھیں پسند کررہے ہیں پاکستانی فلموں کی بھارتی سنیماؤں میں نمائش ہونی چاہیے۔

بھارتی عوام بھی پاکستانی فلمیں بھارتی اسکرین پر دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان کے ٹیلی ویژن اداکار بھارت میں بے حد مقبول ہیں بھارتی فلم پروڈیوسرز بھی پاکستانی فنکاروں سے بے حد متاثر ہیں۔انھوں نے کہا کہ میں متعدد بار پاکستان آچکا ہوں۔ مجھے پاکستانی فلم میں کام کرنے کی آفر ہوئی ہے میں نے اسے قبول کرلیا ہے میں اس سال کے آخر میں پاکستان آکر فلم کی شوٹنگ میں حصہ لوں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔