ایفی ڈرین کوٹا کیس، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا نام بھی چالان میں بطور ملزم شامل

قیصر شیرازی  ہفتہ 6 اکتوبر 2012
موسیٰ گیلانی نے بلٹ پروف گاڑی کااجازت نامہ دلواکر10لاکھ رشوت بھی لی،چالان میں الزام،4نئے ملزمان فرحان احمد،ڈاکٹر اعظم، انجم شاہ ،احمد خان کے وارنٹ گرفتاری جاری. فوٹو اے ایف پی/فائل

موسیٰ گیلانی نے بلٹ پروف گاڑی کااجازت نامہ دلواکر10لاکھ رشوت بھی لی،چالان میں الزام،4نئے ملزمان فرحان احمد،ڈاکٹر اعظم، انجم شاہ ،احمد خان کے وارنٹ گرفتاری جاری. فوٹو اے ایف پی/فائل

راولپنڈي: ممنوعہ کیمیکل ایفی ڈرین کوٹا الاٹمنٹ و اسمگلنگ اسکینڈل میں وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین،رکن قومی اسمبلی علی موسیٰ گیلانی کیخلاف پیش کیے جانے والے چالان میں اینٹی نارکوٹکس فورس نے4نئے ملزمان فرحان احمد،ڈاکٹر اعظم، انجم شاہ اور احمد خان لوندکی گرفتاری کیلیے سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ اے این ایف کی عدالت سے وارنٹ گرفتاری حاصل کرلیے ہیں۔

جبکہ اس سے قبل سابق سیکریٹری ہیلتھ خوشنود اختر لاشاری،توقیر علی خان کے بھی وارنٹ گرفتاری حاصل کیے گئے ہیں،اس نئے چالان میںسابق سیکریٹری نارکوٹکس کنٹرول بورڈ موجودہ آئی جی موٹروے ظفر عباس لک کو بھی ذمے دار ملزم قرار دیاگیاہے، ایکسپریس کو موصول ہونیوالے اس نئے چالان میںآئی جی موٹر وے ظفر عباس لک کاایک بیان بھی شامل ہے جس میںانھوں نے اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے بطور سیکریٹری نارکوٹکس کنٹرول بورڈ تفتیشی ٹیم سمیت اے این ایف کے افسران کے تبادلے مقدمہ سے علی موسیٰ گیلانی کو بچانے کیلیے کیے تھے۔

اس مقصدکیلیے حکومتی مشینری اور وزیر اعظم سیکریٹریٹ بھی بھرپور انداز میں سرگرم تھا،اس نئے چالان میں پہلی بار اینٹی نارکوٹکس فورس کی تفتیشی ٹیم کی طرف سے انکشاف کیا گیا ہے کہ کوٹے کی الاٹمنٹ کی سفارش میں سیکریٹری کیبنٹ نرگس سیٹھی کا نام بھی غلط طورپرلیاگیاتھا، سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر اسد حفیظ نے جب 1000کلو ایفی ڈرین کا کوٹا الاٹ کرکے انھیں اس بابت رپورٹ کی تو انھوں نے اپنی سفارش کی سخت نفی کرتے ہوئے وزارت صحت کے افسران کو حکم دیا کہ یہ کوٹا الاٹ نہ کیا جائے بلکہ ساتھ یہ سخت ہدایات بھی جاری کیںکہ صاف اور شفاف ڈرگ رجسٹریشن کا طریقہ کاربھی وضع کیا جائے۔

اے این ایف کے فورس کمانڈر بریگیڈیئر فہیم اورکرنل توقیرکے چالان میں یہ بیان حلفی بھی شامل کیے گئے ہیں جن میں ان دونوں فوجی افسران نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین نے اسی سال 2 جنوری کو ان کی موجودگی میںیہ اعتراف کیا کہ انھوں نے ایفی ڈرین کا2500کلوکوٹا دلوانے کیلیے ایک رکن اسمبلی کے دباؤ پرسفارش کی تھی،اس اعتراف کے باعث انھیں ملزم قرار دیا گیا ہے۔چالان میں کہا گیا ہے کہ رکن اسمبلی علی موسیٰ گیلانی کے2 فرنٹ مین تھے۔ ایک توقیرعلی خان اوردوسرا فیصل آباد کا نثار احمد، دونوں ان کی طرف سے مختلف وزارتوں میں جاکرکام کراتے تھے جبکہ وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین کا صرف ایک فرنٹ مین انجم شاہ تھا۔

چالان میں پہلی بار سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا نام بھی بطور عام ملزم شامل کیا گیا ہے اور قراردیاگیا ہے کہ سابق رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر جاوید صدیقی نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے1000کلو ایفی ڈرین حاصل کرنے کی منظوری حاصل کی تھی،علی موسیٰ گیلانی کے فرنٹ مین توقیر علی خان نے کوئٹہ کے زیاد خان عرف تابش خان کو بلٹ پروف گاڑی کا اجازت نامہ دلوا کر10لاکھ روپے رشوت وصول کی تھی جبکہ چالان میں یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ علی موسیٰ گیلانی نے ایک شخص کوکوئلے کی کان کا ٹھیکہ دلوانے کیلیے10کروڑ روپے رشوت مانگی تھی مگر وہ شخص2کروڑ روپے دینے پر راضی تھا رقم نہ بڑھنے سے یہ معاملہ لٹک گیا۔

اس نئے چالان میں ایک ملزم کے بیان کے ساتھ یہ ایک نیا اور دلچسپ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ ایفی ڈرین کا کوٹا حاصل کرنے کیلیے وزارت صحت کے افسران کو راضی کرنے کیلیے ایک ملزم کرنل(ر) طاہر الودود لاہوتی نے پاک ٹاور اسلام آباد میں ایک فلیٹ بھی لے رکھا تھا ،اس ملزم نے بیان میںکہا ہے کہ ایک بار وہ اس فلیٹ میں ایفی ڈرین کوٹا کیلیے گیا تو وہاں افسران اور دیگر ملزمان کے ساتھ دو لڑکیاں تھیں،سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر اسد حفیظ کا یہ بیان بھی شامل ہے کہ انھوں نے علی موسیٰ گیلانی ، خوشنود لاشاری ، توقیر علی خان کے دباؤ میں یہ کوٹا دیا تھا۔ چالان کے مطابق ملتان کی بارلیکس لیب کو6500کلو اور داناس فارما کو2500 کلو ایفی ڈرین کا غیر قانونی کوٹا دیا مگر انھوں نے یہ ایفی ڈرین عراق اور افغانستان سپلائی کرنے کی بجائے اندرون ملک ہی فروخت کا اجازت نامہ لیکر اسمگلروںکو فروخت کر دی اور 6 ارب روپے کمائے۔

انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج ظفراقبال چوہدری نے ایفی ڈرین کا 500 کلو کا کوٹا حاصل کر کے اسمگل کرنے کے مبینہ الزام میں گرفتارملزم ندیم ظفرکی ضمانت کی درخواست کی سماعت9اکتوبرتک ملتوی کردی اور ملزم کے خلاف مقدمے کی سماعت بھی اسی تاریخ تک ملتوی کی گئی۔اے این ایف نے ملزم کے خلاف باقاعدہ چالان بھی پیش کردیا ہے جس میں قرار دیاگیا ہے کہ ملک بھر میں 99میں سے28فارما سیوٹیکل کمپنیاں ایسی ہیں جنھوں نے پہلی بارایفی ڈرین کاکوٹا لیا اور دوائیں بنانے کے بجائے اسے اسمگل کردیاگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔