- سوڈان میں بارشوں اور سیلاب سے 77 افراد ہلاک
- پاکستان نے نیدرلینڈز کو دوسرے ون ڈے میں شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی
- اقوام متحدہ روس سے کسی بھی صورت نیوکلیئر پلانٹ کا قبضہ ختم کروائے، یوکرینی صدر
- پشاور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو اسد قیصر کے خلاف کارروائی سے روک دیا
- عماد وسیم کا قومی ٹیم میں دوبارہ جگہ بنانے کے لیے بلندعزائم کا اظہار
- مون سون کا سسٹم شدت کے ساتھ موجود، کراچی میں اتوار تک بارشوں کا امکان
- جسٹس منصور علی شاہ کے نام سے چلنے والے جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
- عمران خان کے منہ سے میڈیا کی آزادی کی باتیں مذاق سے کم نہیں، مریم اورنگزیب
- شہباز شریف ملک کو درست سمت میں آگے لے کر جارہے ہیں، چوہدری شجاعت
- چیتے کو اذیت دینے کی ویڈیو وائرل، سوشل میڈیا صارفین برہم
- ڈاکٹرز کا شہباز گل کو اسپتال سے فوری چھٹی نہ دینے کا فیصلہ
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری
- پاک آرمی کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری
- پی سی بے کا اعظم خان کو کریبئین پریمئر لیگ کیلیے اجازت دینے سے انکار
- اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتا ہوں، آپ نے کیسے ان کو ملک پر مسلط ہونے دیا؟ عمران خان
- گجرات میں 14 سالہ گھریلو ملازمہ کے ریپ کا ملزم گرفتاراور اہلیہ فرار
- کراچی: سیلابی ریلے میں بہنے والے دو بچوں کی لاشیں مل گئیں،5افراد تاحال لاپتہ
- آئی جی پولیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش، شہباز گل پر تشدد کی تردید
- دیوتاؤں کی بھینٹ چڑھائے جانے والا نوجوان موت سے بچ گیا
- ڈپریشن میں مبتلا طلبا کی تعداد میں 135 فی صد اضافہ
پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ سیمی فائنل کو بھول جائے، برائن لارا

1992 اور موجودہ گرین شرٹس میں کوئی اتفاق دکھائی نہیں دیتا، کوئی میچ ونر نہیں ، سابق اسٹار فوٹو؛ فائل
نئی دہلی: ویسٹ انڈیز کے سابق عظیم کرکٹر برائن لارا کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم سیمی فائنلز کو بھول جائے۔
اپنے ایک انٹر ویو میں برائن لارا کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلنے کے لئے پاکستانی کھلاڑیوں کو خواب غفلت سے بیدار ہونا ہو گا، موجودہ اور 1992 کی سائیڈ میں کوئی قدر مشترک نہیں ہے، اب ٹیم میں کوئی میچ ونر نہیں، مصباح الحق کوشش بہت کرتے ہیں لیکن دنیا کے بہترین بیٹسمینوں سے ان کا کوئی میل نہیں۔ برائن لارا نے کہا کہ پاکستان کی 1992 اور 2015 کی ٹیموں کے درمیان موازنہ غیراہم ہے، اس ٹیم میں کوئی اتفاق دکھائی نہیں دیتا، مشکل سے ہی کوئی میچ ونر موجود ہوگا، بیٹنگ کا دارومدار مصباح الحق پر ہے وہ اپنی کوشش تو پوری کرتے ہیں مگر دنیا کے بہترین بیٹسمینوں سے بہت دور ہیں، ویرات کوہلی، ابراہم ڈی ویلیئرز، ڈیوڈ وارنر اور برینڈن میک کولم نے ون ڈے بیٹنگ کو مختلف لیول پر پہنچا دیا ہے، پاکستان ٹیم میں کوئی ایسا بیٹسمین موجود نہیں جوکہ ان چاروں میں سے کسی ایک کا بھی مقابلہ کرپائے۔
سابق ویسٹ انڈین قائد کا کہنا تھا کہ 1992 میں پاکستان ٹیم میں بہت سے میچ ونرز موجود تھے اور عمران خان ایک متاثر کن لیڈر تھے، ان کی ٹیم کے کھلاڑی کارنرڈ ٹائیگرز کہلاتے تھے جبکہ موجودہ ٹیم کا کسی بھی حریف کے دل میں کوئی خوف نہیں، اگر یہ کوارٹر فائنلز میں پہنچ بھی گئے تب بھی سیمی فائنل میں جگہ نہیں بنا پائیں گے۔ لارا نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کو ہوش میں آنے کی ضرورت ہے، اس کے کچھ ٹاپ پلیئرز بدستور خواب غفلت کے مزے لوٹ رہے ہیں، انھیں جاگنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔