نیلی آنکھیں رکھنے کی خواہش اب پوری ہونے کے قریب

ویب ڈیسک  پير 9 مارچ 2015

نیویارک: نیلی آنکھیں ہمیشہ ہی حسن و کشش کی علامت رہی ہیں کیونکہ یہ لوگوں کو اپنی کشش سے متوجہ کرتی ہیں اور بہت سے لوگ اس طرح کی آنکھوں کے دیوانے ہوتے ہیں تاہم دنیا کی صرف 17 فیصد آبادی نیلی آنکھیں رکھتی ہیں اور ایسے کروڑوں لوگ موجود ہیں جو حسرت سے یہ کہتے ہیں کہ ، اے کاش ہماری آنکھیں بھی نیلی ہوتیں لیکن ان لوگوں کو اپنی یہ خواہش دل میں نہیں رکھنا پڑے گی۔

نفسیاتی طور پر آنکھوں کی پتلیوں کا پھیلنا اور ان کی رنگت کشش کی اہم وجوہ میں سے ایک ہے اور اس سلسلے میں ان لوگوں کے لیے خوشخبری ہے جو اپنی آنکھوں کا رنگ تبدیل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اب صرف ایک آپریشن کے ذریعے آپ اپنی کالی اور بھوری آنکھوں کو ہمیشہ کے لیے نیلا رنگ دے سکتے ہیں۔

امریکی کمپنی ’’ اسٹروما میڈیکل‘‘ نے اعلان کیا ہے کہ ہر آنکھ میں نیلی رنگت موجود ہوتی ہے جسے وہ آپریشن کے ذریعے واضح کرکے ہمیشہ کے لیے آپ کی آنکھوں کو نیلگوں بناسکتے ہیں۔ کمپنی کے ماہر ڈاکٹر گریگ ہومر کا کہنا ہےکہ ہر بھوری آنکھ کے پیچھے نیلی آنکھ ہوتی ہے اور دونوں کے درمیان صرف پگمنٹ (رنگ) کا فاصلہ ہوتا ہے جو آنکھ کی سطح پر موجود ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر کسی طرح اس بھورے پگمنٹ کو آنکھ سے ہٹادیا جائے تو روشنی اسٹروما میں داخل ہوجاتی ہے  اور اسٹروما ان چھوٹے ریشوں کو کہتے ہیں جو سائیکل کے تاروں کی طرح ہوتے ہیں اور اس پر روشنی پڑ کر پھیلتی ہے تو سب سے چھوٹی ویو لینگتھ ( طولِ موج) کی روشنی خارج کرتی ہے اور یہ نیلی ہوتی ہے اس طرح صرف ایک پگمنٹ ہٹانے سے آنکھیں نیلی دکھائی دینے لگتی ہیں۔

ماہرین کےنزدیک یہ اثر بالکل اسی طرح ہوتا ہے جیسے ہمیں آسمان نیلا نظر آتا ہے کیونکہ سورج کی روشنی جب بکھرتی ہے توفضا سے صرف نیلی روشنی منعکس ہوتی ہے اور اس سے آسمان نیلا دکھائی دیتا ہے۔

کمپنی کے مطابق ایک لیزر عمل سے پگمنٹ کی سطح کو چھیڑا جاتا ہے اور پھر جسم دھیرے دھیرے قدرتی طور پر رنگ والا ٹشو ہٹانا شروع کرتا ہے، لیزر آپریشن میں صرف 20 سیکنڈ لگتے ہیں جب کہ آہستہ آہستہ کئی ہفتوں بعد اندرکا نیلا پگمنٹ ظاہر ہونا شروع ہوتا ہے اور آنکھیں نیلی ہوجاتی ہے۔

کمپنی نے اس حوالے سے ابتدائی طور پر37 افراد کے کامیاب تجرباتی آپریشن کیے جس کےبعد اس عمل کو مکمل محفوظ قرار دیا گیا تاہم کمپنی کو اس کام کے لیے امریکی اداروں سے باضابطہ منظوری حاصل کرنا ہوگی کیونک بعض ماہرین نے اس طریقے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کے کچھ عرصے تک اس کے منفی اثرات کا جائزہ لینا ضروری ہے جب کہ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں انتہائی کم قوت کے لیزر استعمال کیے جاتے ہیں جن کی آنکھ کے اس حصے تک رسائی ممکن نہیں جہاں حساس رگیں موجود ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔