- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
آسٹریلوی طبی ماہرین نے ہومیوپیتھک طریقہ علاج کو غیر مؤثر قرار دے دیا
سڈتی: زمانہ قدیم سے ہی مختلف معاشروں میں لوگ مختلف طریقہ علاج اختیار کرتے رہے ہیں جس میں یونانی طریقہ علاج نے بھر پور مقبولیت حاصل کی لیکن جیسے جیسے ٹیکنالوجی نے ترقی کی ویسے ہی دنیا کے ہر کونے میں ایلو پیتھک طریقہ علاج کا راج ہوگیا لیکن اب بھی کچھ لوگوں کے نزدیک ہومیوپیتھک کو بہت اہمیت حاصل ہے تاہم نئی تحقیق نے اس طریقہ علاج کو غیر مؤثر اور وقت کا ضیاع قرار دیا ہے۔
آسٹریلیا میں 225 تحقیقی مقالوں کے بعد نیشنل ہیلتھ اینڈ میڈیکل ریسرچ کونسل نے خبردار کیا ہے کہ جو لوگ ہومیوپیتھک طریقہ علاج اختیار کرتے ہیں وہ اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں جب کہ اس کے مقابلے میں ایلو پیتھک ایک مؤثر اور بہترین طریقہ علاج ہے۔ کونسل کا کہنا ہے کہ مشاہدے اور کئی ٹھوس شواہد کی بنیاد پر یہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ کسی بھی قسم کی صحت کے لیے ہومیوپیتھک طریقہ علاج غیر مؤثر ہے۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہومیو پیتھک طریقہ علاج میں بیماری کا باعث بننے والے مرکب کوپانی یا الکوحل میں حل کرکے کم مقدار میں مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے جب کہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ محلول بن جانے کے بعد بھی مرکب کی اصل حیثیت برقرار رہتی ہے جس سے مریض شفا یاب ہوجاتا ہے تاہم نئی تحقیق کے بعد اس طریقہ علاج کو غلط ثابت کردیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2010 برطانوی پارلیمنٹ میں ہومیوپیتھک طریقہ علاج کو غیر مؤثر قرار دیئے جانے کی رپورٹ پیش کی گئی جس کے بعد برطانیہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے یہ علاج ترک کردیا اور اس رپورٹ کے بعد آسٹریلیا میں بھی اس طریقہ علاج سے لوگ پیچھے ہٹ جائیں گے تاہم رپورٹ پرتبصرہ کرتے ہوئے آسٹریلوی ہومیوپیتھک ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا ہے کہ اب بھی لاکھوں لوگ ہومیوپیتھک طریقہ علاج پر یقین رکھتے ہیں۔
نیشنل ہیلتھ کونسل کی ورکنگ کمیٹی کے چیرمین پاؤل گلاس زیو کا کہنا ہے کہ میڈیکل انشورنس کمپنیوں کو یہ رہنمائی فراہم کرتا ہے کہ وہ ہومیوپیتھک علاج کی پیش کش بند کردے اور میڈیکل اسٹورز کو ان ادویات کا اسٹاک رکھنے سے روک دے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ تحقیقات میں اس علاج کو مؤثر دکھانے کی کوشش کی گئی لیکن ان میں زیادہ تر تحقیقات نہ صرف غیر معیاری ہیں بلکہ وہ عالمی قوانین پر بھی پورا نہیں اترتیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔