- پاکستان کو آئی ایم ایف کا آئندہ پروگرام ملنے کے امکانات روشن
- لاہور؛ خرچہ مانگنے پر شوہر کے مبینہ چھریوں کے وار سے تین بچوں کی ماں زخمی
- لاہور؛ باغبانپورہ میں پولیس مقابلہ؛ اہلکار شہید، 2 ڈاکو ہلاک
- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی 20؛ پاکستان کی تباہ کن بولنگ، نیوزی لینڈ 90 رنز پر ڈھیر
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
آسٹریلوی طبی ماہرین نے ہومیوپیتھک طریقہ علاج کو غیر مؤثر قرار دے دیا
سڈتی: زمانہ قدیم سے ہی مختلف معاشروں میں لوگ مختلف طریقہ علاج اختیار کرتے رہے ہیں جس میں یونانی طریقہ علاج نے بھر پور مقبولیت حاصل کی لیکن جیسے جیسے ٹیکنالوجی نے ترقی کی ویسے ہی دنیا کے ہر کونے میں ایلو پیتھک طریقہ علاج کا راج ہوگیا لیکن اب بھی کچھ لوگوں کے نزدیک ہومیوپیتھک کو بہت اہمیت حاصل ہے تاہم نئی تحقیق نے اس طریقہ علاج کو غیر مؤثر اور وقت کا ضیاع قرار دیا ہے۔
آسٹریلیا میں 225 تحقیقی مقالوں کے بعد نیشنل ہیلتھ اینڈ میڈیکل ریسرچ کونسل نے خبردار کیا ہے کہ جو لوگ ہومیوپیتھک طریقہ علاج اختیار کرتے ہیں وہ اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں جب کہ اس کے مقابلے میں ایلو پیتھک ایک مؤثر اور بہترین طریقہ علاج ہے۔ کونسل کا کہنا ہے کہ مشاہدے اور کئی ٹھوس شواہد کی بنیاد پر یہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ کسی بھی قسم کی صحت کے لیے ہومیوپیتھک طریقہ علاج غیر مؤثر ہے۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہومیو پیتھک طریقہ علاج میں بیماری کا باعث بننے والے مرکب کوپانی یا الکوحل میں حل کرکے کم مقدار میں مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے جب کہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ محلول بن جانے کے بعد بھی مرکب کی اصل حیثیت برقرار رہتی ہے جس سے مریض شفا یاب ہوجاتا ہے تاہم نئی تحقیق کے بعد اس طریقہ علاج کو غلط ثابت کردیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2010 برطانوی پارلیمنٹ میں ہومیوپیتھک طریقہ علاج کو غیر مؤثر قرار دیئے جانے کی رپورٹ پیش کی گئی جس کے بعد برطانیہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے یہ علاج ترک کردیا اور اس رپورٹ کے بعد آسٹریلیا میں بھی اس طریقہ علاج سے لوگ پیچھے ہٹ جائیں گے تاہم رپورٹ پرتبصرہ کرتے ہوئے آسٹریلوی ہومیوپیتھک ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا ہے کہ اب بھی لاکھوں لوگ ہومیوپیتھک طریقہ علاج پر یقین رکھتے ہیں۔
نیشنل ہیلتھ کونسل کی ورکنگ کمیٹی کے چیرمین پاؤل گلاس زیو کا کہنا ہے کہ میڈیکل انشورنس کمپنیوں کو یہ رہنمائی فراہم کرتا ہے کہ وہ ہومیوپیتھک علاج کی پیش کش بند کردے اور میڈیکل اسٹورز کو ان ادویات کا اسٹاک رکھنے سے روک دے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ تحقیقات میں اس علاج کو مؤثر دکھانے کی کوشش کی گئی لیکن ان میں زیادہ تر تحقیقات نہ صرف غیر معیاری ہیں بلکہ وہ عالمی قوانین پر بھی پورا نہیں اترتیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔