- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
شاعرہ ادا جعفری انتقال کرگئیں
کراچی: ممتاز شاعرہ ادا جعفری انتقال کرگئیں۔ اداجعفری کو اردو کی پہلی بڑی خاتون شاعرہ قرار دیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے انھیں اردو شاعری کی پہلی خاتون کا خطاب ملا۔
ادا جعفری 22اگست 1924کو بھارتی شہر بدایوں میں پیدا ہوئیں۔ ان کا خاندانی نام عزیزجہاں تھا۔ آغازمیں ادا بدایونی کے نام سے شعر کہے۔ 1947میں نورالحسن جعفری سے شادی کے بعد اپنا نام ادا جعفری لکھنے لگیں۔ اداجعفری کی شاعری اور خودنوشت پر مبنی 6کتابیں منظرعام پرآئیں جن میں ’میں سازڈھونڈتی رہی، شہردر شہر، غزالاں تم توواقف ہو، سازسخن بہانہ ہے، موسم موسم (کلیات) اور خودنوشت جورہی سوبے خبری رہی‘ شامل ہیں۔
اداجعفری مصنفہ بھی تھیں اورمعاصر اردوادب میں انھیں نمایاں مقام حاصل تھا۔ حکومت پاکستان نے انھیں تمغہ امتیازعطاکیا۔ آدم جی ایوارڈ کے علاوہ انھیں پاکستان رائٹرز گلڈنے بھی ایوارڈ سے نوازاجبکہ نارتھ امریکا اوریورپ کی ادبی تنظیموں نے بھی ان کی شاندار خدمات پر اعزازات دیے۔ ان کے شعری مجموعوں میں شہردرشہر، سازسخن بہانا ہے اور موسم موسم شامل ہیں۔
ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے
آئے تو سہی ، برسرالزام ہی آئے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔