- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
- مینگروو کو مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے خطرہ لاحق
- ویڈیو کانفرنس کے دوران اپنا چہرہ دیکھنا ذہنی تکان کا سبب بنتا ہے، تحقیق
- بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
- سندھ اور بلوچستان میں گیس و خام تیل کی پیداوار میں اضافہ
- چین کی موبائل فون کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان
- آرمی چیف اور ایرانی صدر کی اہم ملاقات، سرحدی سلامتی اور علاقائی امن پر تبادلہ خیال
- اب کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں آئے گی بلکہ لوگوں کو ٹیکس دینا ہوگا، وزیر خزانہ
- شنگھائی الیکٹرک کمپنی نے کے الیکٹرک کے حصص خریدنے کی پیشکش واپس لے لی
- بھارتی ہٹ دھرمی؛ پاکستانی زائرین امیرخسرو کے عرس میں شرکت کیلیے ویزا کے منتظر
- پاک ایران صدور کی ملاقات، غزہ کیلئے بین الاقوامی کوششیں تیز کرنے پر زور
- پاکستان اور ایران کا دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا اصولی فیصلہ
- وساکھی میلہ اورخالصہ جنم منانے کے بعد سکھ یاتری بھارت روانہ
- تحریک انصاف کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
- 7 اکتوبر کا حملہ روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی انٹیلیجنس چیف مستعفی
- سائفر کیس میں شک کا پورا فائدہ ملزمان کو جائے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے بابر اعظم کو گاڑی دینے کا وعدہ پورا کردیا
- سندھ بھر میں سڑکیں اور شاہراہیں بند کرنے پر پابندی عائد، مقدمہ درج کرنے کا حکم
- چند صارفین کی عدم ادائیگی پر سب کی بجلی منقطع کرنے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا، ناصر شاہ
سینیٹ :امن و امان کی صورتحال پر اتحادیوں اور اپوزیشن کا احتجاج، واک آؤٹ
اسلام آباد: ملک بھرمیںدہشت گردی کے واقعات اوران پرحکومت کی طرف سے سردمہری کامظاہرہ کرنے پرپیپلزپارٹی کے علاوہ حکومتی اتحادیوںسمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے سینیٹ سے واک آئوٹ کیا،قائد حزب اختلاف اسحق ڈار نے نکتہ اعتراض پرکہاکہ لاہوراور کوئٹہ واقعات قابل مذمت ہیں،ہمیں خیبر پختونخوا اوربلوچستان کے عوام کے ساتھ ہمدردی ہے۔
انھوں نے کہا کہ لاہور میں شہیداہلکاروفاقی حکومت کے ادارے نیشنل جیل اتھارٹی میںتربیتلے رہے تھے، سیکیورٹی کی ذمے داری بھی وفاق کی تھی،اس حوالے سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قائم کر دی گئی ہے۔ روزی خان کاکڑ نے کہا کہ کوئٹہ میںآج بھی بیگناہ افرادکا خون بہایا گیا ، دو دن قبل مچھ سے اغوا ہونے والوں کا سراغ نہیں ملا،روبینہ خالد نے کہا کہ لاہور واقعے کی ذمے داری وفاقی حکومت پر ڈالنا درست نہیں۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ گجرات، کراچی،لاہورکے واقعات اور آج کوئٹہ میں ہونے والا بم دھماکا قابل مذمت ہے، ان کا نوٹس لیا جانا چاہیے ۔
محموداچکزئی نے کہاکہ بلوچستان میں بم دھماکا قابل مذمت اور وزارت داخلہ کی کوتاہی ظاہر کرتا ہے۔ طاہر مشہدی نے بھی امن وامان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا بعدازاںتمام جماعتوں کے ارکان واک آئوٹ کر گئے ۔ اے پی پی کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ امتیاز صفدر وڑائچ نے نکتہ ہائے اعتراض کے جواب میں کہاکہ امن و امان صوبائی حکومتوں کی ذمے داری ہے، وفاقی حکومت کا کام صرف انٹیلی جنس معلومات فراہم کرنا ہے، کوئٹہ اور لاہور میں دہشت گردی کے واقعات کی دو روزکے اندرتحقیقات کرا کے رپورٹ پیش کی جائے گی۔
این این آئی کے مطابق وقفہ سوالات میں مشیر پٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین نے بتایاکہ سی این جی اسٹیشنز کے لائسنس وزارت پٹرولیم نہیں بلکہ اوگرا جاری کرتا ہے ،اگست 2008ء میں بلوچستان میں نئے سی این جی اسٹیشنز کے قیام پر 14 اکتوبر 2011ء کو دوبارہ پابندی عائد کی گئی ۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں گیس کی قلت ہے، سی این جی اسٹیشنز مرحلہ وار ختم کر دیے جائیں گے ۔
ادھر ایوان بالا نے گوادر کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلیے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔آئی این پی کے مطابق ریلوے کی منتقلی (ترمیمی) آرڈیننس 2012ء، حقوق ملکیت دانش تنظیم آرڈیننس 2012ء اور دی ویلیڈیشن آرڈیننس 2012ء پیش کیے گئے، بعد ازاں اجلاس غیر معینہ مدت کیلیے ملتوی کر دیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔