ورلڈکپ کی رنز مشینیں، بولنگ میں پیسرز کا راج

عباس رضا  اتوار 15 مارچ 2015
سری لنکا کے سنگاکارا اور جنوبی افریقا کے اے بی ڈویلیئرز بالترتیب پہلے اور تیسرے نمبر پر ہیں، دوسرا نمبربرینڈن ٹیلرکاہے۔ فوٹو: فائل

سری لنکا کے سنگاکارا اور جنوبی افریقا کے اے بی ڈویلیئرز بالترتیب پہلے اور تیسرے نمبر پر ہیں، دوسرا نمبربرینڈن ٹیلرکاہے۔ فوٹو: فائل

ورلڈ کپ کا میلہ ہر 4سال بعد شائقین کی بھرپور توجہ کا مرکز بنتا ہے، سنسنی خیز مقابلوں میں کرکٹ کے افق پر کئی سٹارز جگماتے اور داد پاتے ہیں۔

اس کے ساتھ کئی نئے کھلاڑیوں کو عالمی سطح پر اپنی پہچان بنانے کا موقع ملتا ہے،آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں جاری میگا ایونٹ بھی چند پلیئرز نے اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت یادگار بنالیا ہے، ورلڈکپ کا پہلا مرحلہ آج مکمل ہوجائے گا جس کے بعد کوارٹر فائنل میں برتری کی جنگ شروع ہوجائے گی، اب تک کے مقابلوں میں کئی کرکٹرز اپنی عمدہ پرفارمنس سے اپنی ٹیموں کیلیے نہ صرف فتح کے راستے بنائے بلکہ کئی نئے ریکارڈ بھی قدموں تلے روند ڈالے ہیں۔

میگاایونٹ کے آغاز سے قبل آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی تیز اور بائونسی پچز پر زیادہ بڑے سکور بننے کی توقع نہیں کی جارہی تھی لیکن حیرت انگیز طور پر یہاں رنز کے انبار لگتے نظر آئے،جنوبی افریقہ نے 2 بار 400سے بھی زائد کا مجموعہ سکور بورڈ کی زینت بنادیا، بیشتر میچز میں بولرز کیلیے رنز کا سیلاب روکنا انتہائی مشکل ثابت ہوا، انفرادی کارکردگی کو دیکھا جائے تو کمار سنگا کارا نے ہر میچ میں بولرز کے صبر کا امتحان لیا۔

سری لنکن سٹار بیٹسمین نے تمام 6 پول میچز میں 4 سنچریز کی مدد سے 496 رنز بنا کر فہرست میں ٹاپ پر جگہ برقرار رکھی ہے، انہوں نے مسلسل4 تھری فیگر اننگز کھیل کر نیا عالمی ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا، اس سے قبل پاکستان کے سعید انوراور ظہیر عباس، جنوبی افریقی اے بی ڈی ویلیئرز، ہرشل گبز، کوئنٹن ڈی کوک اورکیوی روس ٹیلر نے لگاتار 3 سنچریز بنائی تھیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ سنگاکارا کے بعد اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ایک چھوٹی ٹیم زمبابوین کھلاڑی برینڈن ٹیلر ہیں،انہوں نے 2 سنچریز سمیت 433رنز بناکر کئی نامی گرامی بیٹسمینوں کو شرمندہ کیا ہے۔

پروٹیز کپتان ڈی ویلیئرز 417 رنز کیساتھ تیسرے نمبرپر ہیں،انہوں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ایک تھری فیگر اننگز کھیلی ہے، یو اے ای کیخلاف میچ میں وہ صرف ایک رن کے فرق سے سنچری مکمل نہ کرسکے،وہ اب تک رواں ایونٹ میں سب سے زیادہ 20 چھکے جڑ چکے، ان سے قبل ایک ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 18 چھکوں کا ریکارڈ آسٹریلوی میتھیو ہیڈن کے پاس تھا، کرس گیل بھی اب تک 18 چھکے لگا چکے ہیں،ڈی ویلیئرز نے ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں اب تک 36 چھکے جڑے ہیں۔

 

اس طرح وہ رکی پونٹنگ کا 31 سکسرز کا ریکارڈ بھی توڑ چکے،سری لنکا کے ہی تلکا رتنے دلشان 395 رنز کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر ہیں،انہوں نے 2 تھری فیگر اننگز بھی اپنے نام کے آگے درج کرائی ہیں، بنگلہ دیشی محموداللہ کا بیٹ بھی خوب رنز اگل رہا ہے،انہوں نے مسلسل 2 سنچریز سمیت 344رنز بناکر فہرست میں پانچویں نمبر پر جگہ بنائی ہے،زمبابوے کے سین ولیمز نے ٹیم کا سفر کوارٹر فائنل سے قبل ہی ختم ہونے تک 339رنز بغیر کسی تھری فیگر اننگز کے جوڑ لئے تھے، بھارتی بیٹسمین شیکر دھون 337 رنز کا مجموعہ حاصل کرنے کے دوران 2 سنچریاں جڑ چکے۔

یواے ای کے شیمان انور 309 رنز بنا کر آٹھویں نمبر پر موجود ہیں،پروٹیز ہاشم آملہ309اور بھارتی ویرات کوہلی301رنز جوڑنے میں کامیاب ہوئے، تینوں بیٹسمینوں نے ایک ایک تھری فیگر اننگز بھی کھیلی ہے،جنوبی افریقی فاف ڈوپلیسی اور پاکستان کے کپتان مصباح الحق 277کے یکساں ٹوٹل کیساتھ گیارہویں اور بارہویں نمبر پر ہیں۔

ایک اننگز میں سب سے بڑے انفرادی سکور کو دیکھا جائے تو کرس گیل 215 رنز بنا کر ورلڈکپ میں اولین ڈبل سنچری کا اعزاز اپنے نام کے آگے درج کرایا، آسٹریلوی ڈیوڈ وارنر 178 رنز جڑ کردوسرے نمبر پر ہیں،ڈی ویلیئرز162تیسری، تلکا رتنے دلشان 161 چوتھی اور ہاشم آملہ 159 پانچویں بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوئے، پاکستان کا کوئی کھلاڑی ٹاپ سکورز میں شامل، نہ ہی کسی نے سنچری بنائی ہے۔

ورلڈکپ میں رنز کے ڈھیر لگنے کے باوجود چند بولرز نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہوئے حریفوں کے حوصلے آزمائے ہیں،آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے پیسرز نے اپنی ٹیم کی کامیابیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے، ہفتہ کو گروپ میچ میں سکاٹ لینڈ کی 4وکٹیں حاصل کرتے ہوئے کینگرو فاسٹ بولر مچل سٹارک سب سے آگے نکل گئے ہیں، انہوں نے اب تک صرف 8.50کی اوسط سے 16شکار کئے ہیں، بھارتی پیسر محمد شامی بھی چھپے رستم ثابت ہوئے۔

انہوں نے 12.60کی اوسط سے 15کو پویلین کی راہ دکھائی، کیوی ٹرینٹ بولٹ نے بھی اتنے ہی شکار کئے لیکن اس کیلیے فی وکٹ 15.6رنز دیئے ہیں، حیران کن بات یہ ہے کہ نامور بولرز کی موجودگی میں سکاٹ لینڈ کے جوش ڈیوی بھی 15 وکٹیں لے کر پانچویں پوزیشن پر براجمان ہیں،کیوی ڈینیئل ویٹوری، ٹم سائوتھی، جنوبی افریقی مورنے مورکل13، 13 شکار کرچکے ہیں۔

بھارتی روی چندرن ایشون12،ویسٹ انڈین جیمز ٹیلر، پروٹیز عمران طاہر، سری لنکن لیستھ مالنگا اور پاکستان کے وہاب ریاض 11،11 کو پویلین کی راہ دکھانے میں کامیاب ہوئے، کیوی کورے اینڈرسن، بھارتی روہت شرما، امیش یادیو، افغانی شاہ پور زدران اور زمبابوے کے چتارا نے 10،10وکٹیں حاصل کی ہیں،کامیاب بولرز میں سے اکثریت پیسرز کی ہے۔

اب تک کے مقابلوں کی ایک اننگز میں سب سے اچھی انفرادی کارکردگی کے لحاظ سے ٹم ساؤتھی سب سے آگے ہیں،انہوں نے انگلینڈ کی 7 وکٹیں صرف 33 رنز کے عوض اڑادی تھیں، مچل سٹارک دوسرے نمبر پر ہیں، پیسر نے نیوزی لینڈ کے 6بیٹسمین پویلین بھیجنے کے دوران 28رنز دیئے، ٹرینٹ بولٹ ، مچل مارش، عمران طاہر، سہیل خان اور سٹیون فن بھی ایک اننگز میں 5،5 وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ سرانجام دے چکے ہیں، کوارٹر فائنل مرحلے میں بیٹ اور بال کی جنگ میں کئی سٹارز مزید جگمگائیں جبکہ کئی ماند پڑتے نظر آئیں گے،شائقین اور ماہرین شماریات ایک ایک گیند پر نظر رکھتے ہوئے مختلف ٹیموں کا ٹائٹل کی جانب سفر دیکھ رہے ہیں۔

[email protected]

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔