پاکستان کی آئرلینڈ کے خلاف فتح

ایڈیٹوریل  پير 16 مارچ 2015
امید ہے کہ کامیابیوں کا یہ سفر کوارٹر فائنل میں بھی جاری رہے گا اور پاکستان کے کھلاڑی آسٹریلیا کے خلاف میچ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ فوٹو : اے ایف پی

امید ہے کہ کامیابیوں کا یہ سفر کوارٹر فائنل میں بھی جاری رہے گا اور پاکستان کے کھلاڑی آسٹریلیا کے خلاف میچ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ فوٹو : اے ایف پی

ورلڈکپ 2015ء کے پول بی کے آخری میچ میں پاکستان آئرلینڈ کو7وکٹوں سے شکست دے کر کواٹر فائنل میں پہنچ گیا ہے۔ آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی اور پاکستان کو جیت کے لیے 238رنز کا ہدف دیا تھا۔ پاکستانی ٹیم نے یہ ٹارگٹ 3 وکٹوں کے نقصان پر 46.1 اوورز میں پورا کر لیا۔ قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد نے 101 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کی جانب سے پہلی سنچری بنائی اور مین آف دی میچ قرار پائے۔

پاکستانی بیٹسمینوں نے آئرلینڈ کے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس ٹورنامنٹ میں پہلی بار احمد شہزاد اور سرفراز احمد پر مشتمل اوپننگ جوڑی نے 120رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔ اس سے پہلے پاکستان کی اوپن ناکام چلی آ رہی تھی۔ سرفراز اور مصباح نے82رنز کی تیسری وکٹ کی پارٹنرشپ کھیل کے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ احمد شہزاد نے 63 جب کہ کپتان مصباح الحق 39رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔ قومی ٹیم کے بالرؤں میں وہاب ریاض نے3، سہیل خان اور راحت علی نے 2,2 جب کہ احسان عادل اور حارث نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔آئر لینڈ کے خلاف میچ میں قومی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی تھیں، محمد عرفان کی جگہ احسان عادل اور یونس خان کی جگہ حارث سہیل کو شامل کیا گیا ہے۔

ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم نے ابتدائی میچوں میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان بھارت کے خلاف اپنا پہلا میچ ہارا اور اس کے بعد ویسٹ انڈیز سے دوسرا میچ بھی ہار گیا۔ ان دو شکستوں کے بعد قومی ٹیم کے کھلاڑیوں پر زبردست تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اس وقت ایسا تاثر پیدا ہو گیا کہ شاید پاکستان ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل تک بھی رسائی حاصل نہ کر سکے۔ لیکن پاکستان نے اپنا تیسرا میچ جیت کامیابی کی جانب سفر شروع کیا۔ یو اے ای اور زمبابوے نسبتاً کمزور ٹیمیں تھیں، لیکن انھیں شکست دے کر پاکستانی کھلاڑیوں میں اعتماد پیدا ہوا۔ ٹیم میں سرفراز احمد کی شمولیت نے بھی ٹیم کو سنبھالا دیا۔ پاکستان کی فاسٹ باؤلنگ بھی ردھم میں آئی۔ جب پاکستان نے اپنے پول کا انتہائی اہم میچ ساؤتھ افریقہ سے جیتا تو اس سے پاکستانی کھلاڑیوں میں جوش وولولہ پیدا ہو گیا۔ وہاب ریاض، محمد عرفان، راحت علی، سہیل خان بہترین فارم میں آئے اور ان کی یہ فارم اب تک قائم ہے۔

آئر لینڈ کے خلاف پہلا میچ کھیلنے والے احسان عادل نے بھی بہتر باؤلنگ کی۔ پاکستان اپنے پول کے تمام میچ کھیل چکا ہے۔ آئر لینڈ کے خلاف آخری میچ کی اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان کے ابتدائی بلے باز اعتماد میں آئے ہیں۔ پاکستان کا کوارٹر فائنل پول اے کی اچھی ٹیم آسٹریلیا کے ساتھ ہے۔ یہ میچ انتہائی مشکل ہے لیکن پاکستان نے جس طریقے سے جنوبی افریقہ کو شکست دی ہے، اگر اسی فارم کو دہرایا جائے تو آسٹریلیا کے خلاف میچ کا نتیجہ بھی پاکستان کے حق میں آ سکتا ہے۔ بہرحال پاکستانی کھلاڑیوں نے پہلے دو میچ ہارنے کے بعد سخت محنت کی اور وہ ٹورنامنٹ میں واپس آئے ہیں۔ امید ہے کہ کامیابیوں کا یہ سفر کوارٹر فائنل میں بھی جاری رہے گا اور پاکستان کے کھلاڑی آسٹریلیا کے خلاف میچ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔