دیدہ زیب جیولری کےاستعمال شخصیت نکھارئیے

مریم کنول  پير 16 مارچ 2015
کاسٹیوم جیولری میک اپ کو چار چاند لگا دیتی ہے۔ فوٹو: فائل

کاسٹیوم جیولری میک اپ کو چار چاند لگا دیتی ہے۔ فوٹو: فائل

’’کاسٹیوم جیولری‘‘ کی اصطلاح یوں تو نئی نہیں، بلکہ خاصی پرانی ہے اور بیسویں صدی کے اختتام سے کافی مقبول ہے، لیکن ہمارے ہاں اس کے لیے زیادہ آرٹیفیشیل یا میچنگ اور فیشن جیولری کی اصطلاحیں استعمال ہوتی آئی ہیں۔ گو کہ ان سب کا مطلب ایک ہی ہے۔ یعنی وہ مصنوعی زیورات جو آپ کے میک اپ کو چار چاند لگاتے ہیں۔

خواتین میں مصنوعی زیورات پہننے کا رواج کئی صدیوں سے چلا آرہا ہے، لیکن گزرتے وقت کے ساتھ اس میں مسلسل اضافہ ہی ہوا ہے۔ اس کی بڑی وجہ ظاہر ہے کہ ہوش ربا گرانی کے سوا اور کیا ہو سکتی ہے۔ تاہم اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ گوٹھ، پلاٹینم اور ڈائمنڈ جیولری کے مقابلے میں ’’کاسٹیوم جیولری‘‘ کے ڈیزائنروں نے اس کے اتنے خوب صورت اور منفرد ڈیزائن متعارف کرائے ہیں کہ ان پر نظر ٹھہر ہی جاتی ہے اور خواتین اسے خریدے بنا نہیں رہ پاتیں، پھر کیوں نہ خریدیں، آخر انہیں اپنایا ہی ان کے لیے جاتا ہے۔

’’کاسٹیوم جیولری‘‘ کو یہ نام دینے کا سبب یہ ہے کہ یہ آپ کے لباس کی شان بڑھاتی ہے۔ تاہم اگر آپ موقع محل اور اپنے لباس کی مناسبت سے اسے پہنیں، تو آپ کی شان یقینا دوبالا ہو جائے گی۔ ان دنوں مارکیٹ میں موجود فیشن کے مطابق انتہائی دیدہ زیب رنگوں اور جگ مگ کرتے نگینوں سے جڑی جیولری دست یاب ہے، لہٰذا آپ کی تقریب کی نوعیت اور اپنے لباس کی مناسبت سے ان میں سے کچھ زیورات منتخب کر سکتی ہیں۔ موسم چاہے کوئی بھی ہو، کاسٹیوم جیولری کے دل فریب رنگ آپ کی زندگی میں عجب سماں پیدا کر سکتے ہیں۔

تاہم یہاں اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ لباس اور زیورات آپ کی شخصیت کا آئینہ ہوتے ہیں۔ اس لیے محض فیشن کی دوڑ میں شامل رہنے کے شوق میں اپنے ہیئر اسٹائل یا مزاج کے برخلاف کوئی چیز منتخب نہ کریں کیوں کہ اس سے آپ کی شخصیت میں نکھار کے بہ جائے بگاڑ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جیولری کے کسی بھی انفرادی انداز کے پیس کی کو اسٹیٹمنٹ جیولری سے بھی موسوم کیا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔