- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
گزشتہ برس یوکرین پر ایٹمی حملے کی تیاری کرلی تھی، روسی صدر کا انکشاف
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ وہ یوکرین اور کرائمیا میں کشیدگی کے دوران جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے لئے بالکل تیار تھے۔
روس کے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والی دستاویزی فلم میں ولادیرمیر پوتن کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین اور کرائمیا میں کشیدگی کے دوران جوہری ہتھیارں کے استعمال کے لئے بالکل تیار تھے، کرائمیا تاریخی طور پر ہمارا حصہ ہے اور وہاں روسی باشندے رہتے ہیں جن کی زندگی خطرے میں تھی اس لئے ایسے نازک موقع پر ہم انھیں تنہا نہیں چھوڑ سکتے تھے۔ روسی صدر نے کہا کہ ہم نے کرائمیا کو یوکرین سے علیحدہ کرنے کا اس وقت تک نہیں سوچا تھا جب تک وہاں حالات نے نیا رخ اختیار نہیں کیا اور حکومت کا تختہ نہیں الٹا گیا تاہم جب حالت بگڑے تو انہوں نے کرائمیا کے ساتھ الحاق کا حکم ریفرنڈم سے قبل ہی دے دیا تھا۔
واضح رہے کہ کرائمیا کے گزشتہ سال مارچ میں روس سے الحاق کے بعد یوکرین کا مشرقی حصہ شدید کشیدگی کا شکار ہے اور روس نواز باغیوں اور یوکرین کی فوج کے درمیان آئے روز ہونے والی جھڑپوں میں اب تک 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔