لاہور میں مسیحی برادری کے احتجاج کےدوران جلائے گئے ایک شخص کی شناخت ہوگئی

ویب ڈیسک  پير 16 مارچ 2015

لاہور: یوحنا آباد دھماکوں کے بعد مشتعل ہجوم کے ہاتھوں جلائے جانے والے 2 افراد میں سے ایک کی شناخت نعیم کے نام سے ہوگئی جو ضلع قصور کا رہائشی تھا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 24 سالہ مقتول نعیم ضلع قصور کے تھانہ مصطفیٰ آباد محلہ نیواں تھے کارہائشی تھا جو شیشے اور ایلومینیم کا کام کرتا تھا۔ ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مقتول کے بھائی سلیم نے بتایا کہ نعیم کی موٹرسائیکل مل چکی ہے ان کا بھائی دہشت گرد نہیں بلکہ فیروز پور روڈ پر شیشے اور ایومینیم کا کام کرتا تھا اور وہ اتوار کے روز یوحنا آباد میں کام کی غرض سے گیا جہاں دھماکے کے بعد پولیس نے اسے مشکوک سمجھ کر حراست میں لیا تاہم نعیم کی جانب سے شناخت کرانے کے باوجود پولیس نے اسے چھوڑنے سے انکار کیا۔

مقتول کے بھائی نے مزید بتایا کہ دھماکے کے بعد مشتعل ہجوم نے نعیم کو دہشت گرد سمجھ کر پولیس کی حراست سے نکال کر اس پر بری طرح تشدد کیا اور جلا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یوحنا آباد دھماکے کے بعد نعیم کی تلاش کے لیے پولیس میں اس کے لاپتا ہونے  کی رپورٹ بھی درج کرائی گئی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز یوحنا آباد دھماکے کے بعد فیروز پور روڈ پر مشتعل ہجوم نے 2 افراد کو تشدد کرکے جلا دیا تھا جب کہ دھماکے میں 15 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔