- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
لاہور میں مسیحی برادری کے احتجاج کےدوران جلائے گئے ایک شخص کی شناخت ہوگئی
لاہور: یوحنا آباد دھماکوں کے بعد مشتعل ہجوم کے ہاتھوں جلائے جانے والے 2 افراد میں سے ایک کی شناخت نعیم کے نام سے ہوگئی جو ضلع قصور کا رہائشی تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 24 سالہ مقتول نعیم ضلع قصور کے تھانہ مصطفیٰ آباد محلہ نیواں تھے کارہائشی تھا جو شیشے اور ایلومینیم کا کام کرتا تھا۔ ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مقتول کے بھائی سلیم نے بتایا کہ نعیم کی موٹرسائیکل مل چکی ہے ان کا بھائی دہشت گرد نہیں بلکہ فیروز پور روڈ پر شیشے اور ایومینیم کا کام کرتا تھا اور وہ اتوار کے روز یوحنا آباد میں کام کی غرض سے گیا جہاں دھماکے کے بعد پولیس نے اسے مشکوک سمجھ کر حراست میں لیا تاہم نعیم کی جانب سے شناخت کرانے کے باوجود پولیس نے اسے چھوڑنے سے انکار کیا۔
مقتول کے بھائی نے مزید بتایا کہ دھماکے کے بعد مشتعل ہجوم نے نعیم کو دہشت گرد سمجھ کر پولیس کی حراست سے نکال کر اس پر بری طرح تشدد کیا اور جلا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یوحنا آباد دھماکے کے بعد نعیم کی تلاش کے لیے پولیس میں اس کے لاپتا ہونے کی رپورٹ بھی درج کرائی گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز یوحنا آباد دھماکے کے بعد فیروز پور روڈ پر مشتعل ہجوم نے 2 افراد کو تشدد کرکے جلا دیا تھا جب کہ دھماکے میں 15 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔