- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ سنچریوں کا ریکارڈ قائم
ایڈیلیڈ: رواں ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ سنچریوں کا ریکارڈ قائم ہوگیا اور پہلے مرحلے کے اختتام پر 35 سنچریاں سامنے آچکی ہیں جس میں ایک ڈبل سنچری بھی شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ کپ کے ابتدائی راؤنڈ میں مجموعی طور پر 35 سنچریاں اسکور ہوئیں، 1975کے پہلے ایڈیشن میں صرف 6 تھری فیگر اننگز سامنے آئی تھیں، رواں ایونٹ میں سنچریوں کی اتنی بڑی تعداد سے تصدیق ہوتی ہے کہ ایک روزہ کرکٹ مکمل طور پر بیٹسمینوں کا کھیل بن چکی، بولرز کا کردار مزدوروں سے زیادہ نہیں رہا۔
فہرست میں ٹاپ پر موجود سنگاکارا نے مسلسل چار سنچریاں بنانیوالے پہلے کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا، انھوں نے بنگلہ دیش کیخلاف 105 ناٹ آؤٹ، انگلینڈ سے میچ میں ناقابل شکست117، آسٹریلیا کیخلاف 104 اور اسکاٹ لینڈ سے مقابلے میں 124 رنز بنائے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ افغانستان کیخلاف وہ صرف 7 اور نیوزی لینڈ سے میچ میں 39 رنز پر آؤٹ ہوئے۔
سنگاکارا کے ساتھی کھلاڑی دلشان، بھارتی شیکھر دھون، زمبابوین برینڈن ٹیلر اور بنگلہ دیشی محمد محمود اللہ نے 2،2 سنچریاں بنائی ہیں، سری لنکا کی جانب سے سب سے زیادہ 8، جنوبی افریقہ 5، بھارت 4 جبکہ ویسٹ انڈیز و آسٹریلیا نے 3، 3 سنچریاں بنائیں، بنگلہ دیش اور زمبابوے کی جانب سے 2،2 جبکہ نیوزی لینڈ، پاکستان، عرب امارات اور اسکاٹ لینڈ کی جانب سے ایک ایک بار تھری فیگر اننگز سجائی گئی۔
افغانستان واحد ٹیم ہے جس کا کوئی کھلاڑی یہ اعزاز نہ پا سکا۔ انگلینڈ کے ڈینس ایمس کو ورلڈ کپ کی پہلی سنچری بنانے کا اعزاز حاصل ہے، پہلے ورلڈ کپ میں 6 سنچریاں بنیں، انگلینڈ میں ہی ہونے والے 1979 کے ایونٹ میں صرف 2سنچریاں بنیں، 1983 کا ایونٹ بھی انگلینڈ میں ہوا اور تین سنچریاں بنیں، 1987 میں پہلی مرتبہ جنوبی ایشیا میں میگا ایونٹ ہوا اور 11تھری فیگر اننگز سامنے آئیں۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کھیلے جانے والے 1992 کے ورلڈ کپ میں صرف 8 سنچریاں اسکور ہوئیں۔ جنوبی افریقہ، زمبابوے اور کینیا میں ہونیوالے 2003 کے ایونٹ میں21 سنچریاں بنیں، 4 برس بعد ویسٹ انڈیز میں یہ تعداد کم ہوکر 20 ہوگئی، 2011 میں بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا کی فلیٹ وکٹوں پر 24 سنچریاں سامنے آئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔