- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
عدالت نے تہرے قتل کے مجرم کو پھانسی کی سزا سنا دی
کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تہرے قتل کے مجرم اسماعیل پھانسی کی سزا سنائی۔
منگل کو جیل حکام نے مجرم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر چار میں پیش کیا تھا فاضل عدالت نے اسماعیل کو مجرم قرار دیتے ہوئے پھانسی کی سزا سنائی جبکہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں مجرم کو5سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی، مجرم کو جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید ایک سال قید بھگتنا ہوگی،استغاثہ کے مطابق مجرم کی معین آباد لاندھی کے علاقے میں درزی کی دکان تھی19فروری 2013کو اس نے معمولی تنازع جنرل اسٹور کے مالک ارشد خان، سبزی فروش شاہجہاں اور کپڑے کی دکاندار مالک محمد صدیق کو فائرنگ کرکے قتل جبکہ محمد علی اور توصیف کو زخمی کردیا تھا، دوران سماعت زخمی ہونے والوں نے مجرم کو شناخت کیا تھا کہ مقدمے میں 4 چشم دید گواہوں کے بیانات اور میڈیکل رپورٹ نے استغاثہ کے مدد کی تھی،مجرم کے خلاف تھانہ شرافی گوٹھ میں مقدمہ درج تھا۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر پانچ نے بارودی مواد رکھنے کے الزام میں مجرم عبدالقدیر اور عبدالستار کو 14/14 قید اور فی کس 25 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی، دونوں مجرموں کو 19اپریل 2014 کواسنیپ چیکنگ کے دوران پولیس نے گرفتار کرکے قبضے سے دستی بم برآمد کیے تھے، علاوہ ازیں قتل کے الزام میں گرفتار ملزم ریحان کو دو چشم دید گواہوں نے شناخت کرلیا اور فاضل عدالت نے دونوں گواہوں کے بیانات بھی قلمبند کرلیا منگل کو تھانہ سرجانی نے ملزم ریحان کو سخت سیکیورٹی رینجرز اور پولیس بھاری نفری کے ہمراہ جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کنیر فاطمہ کے روبرو پیش کیا تھا۔
اس موقع پر استغاثہ نے دو چشم دید گواہ حبیب خان اور شکیل کو عدالت میں پیش کیا تھا، دوران سماعت گواہ حبیب خان نے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ164کے تحت اپنے بیان میں ملزم کو شناخت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ مقتول کا بیٹا ہے اور سرجانی ٹاؤں کے علاقے میں ہوٹل تھا، وقوع کے روز وہ اپنے والد کے ہمراہ ہوٹل میں موجود تھا، عدالت میں موجود اس ہی ملزم نے فائرنگ کرکے اسکے والد کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا جبکہ دوسرے گواہ نے بھی ملزم کو شناخت کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔