پاک فوج کی نگرانی میں آئندہ برس مردم اور خانہ شماری کرانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  بدھ 18 مارچ 2015
وزیراعظم نے وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کو پاور پالیسی پر صوبوں کے تحفظات 10 دن میں دور کرنے کی ہدایت کی۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم نے وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کو پاور پالیسی پر صوبوں کے تحفظات 10 دن میں دور کرنے کی ہدایت کی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں مشترکہ مفادات کونسل نے آئندہ برس ملک میں پاک فوج کی نگرانی میں مردم اور خانہ شماری کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائےاعلیٰ اور وفاقی و صوبائی وزرائے خزانہ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ملک سے باہر ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہ ہوسکے، اجلاس میں چھٹی مردم شماری، بجلی کی پیداوار سے متعلق پالیسی، گیس کی تقسیم اور 18ویں ترمیم کی روشنی میں وفاقی ملازمین کی صوبوں کو منتقلی کے معاملے پر غور کیا گیا۔

وزیر اعظم ہاؤس کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل میں پاکستان حلال اتھارٹی کے قیام سےمتعلق بل کےمسودے کی منظوری دے دی گئی ہے جس سے حلال اشیا کے کاروبار سے ملک کو فائدہ ہوگا۔ اس موقع پر پاورپالیسی 2015، پٹرولیم پالیسی 2009 اور 2012، ماڈل پٹرولیم کنسیشن ایگریمنٹ میں ترمیم اور پاکستان آئل ٹرانسپورٹیشن اینڈ اسٹوریج رولز کی منظوری بھی دے دی گئی، وزیراعظم نے وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کو پاور پالیسی پر صوبوں کے تحفظات 10 دن میں دورکرنےکی ہدایت کی۔

مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے دوران نیپرا کی سالانہ رپورٹ برائے 13-2012 اور صنعتوں کی صورتحال سے متعلق سالانہ رپورٹ برائے 2013 بھی پیش کی گئی، وزیراعظم نے ریگولیٹری اتھارٹیز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب تک کسی ادارے میں نجکاری نہیں کی گئی لیکن ریگولیٹری اتھارٹیز اپنا کام کئےجارہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔