کلیم کو کلفٹن میں ان کی دکان سے 25 فروری کو گرفتار کیا گیاتھا، ترجمان ایم کیوایم

ویب ڈیسک  بدھ 18 مارچ 2015
کلیم کی گرفتاری کے خلاف ان کی والدہ نے 26فروری کو سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی، ایم کیو ایم فوٹو: فائل

کلیم کی گرفتاری کے خلاف ان کی والدہ نے 26فروری کو سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی، ایم کیو ایم فوٹو: فائل

 کراچی: ایم کیوایم کے ترجمان نے کہا کہ زہرہ شاہد کے قاتل کے طور پر پیش کئے گئے کلیم کو 25 فروری کو اس کی دکان سے گرفتار کیا گیا تھا جس کی گمشدگی کی پیٹیشن سندھ ہائی کورت میں بھی دائر ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رینجرز کی جانب سے تین تلوار پرسرچ آپریشن کرکے ایم کیوایم کے کارکن عبدالکلیم کو گرفتارکرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے اور کلیم کو زہرہ شاہد کے قاتل کے طور پر پیش کیا گیا، حقیقت یہ ہے کہ عبدالکلیم کو 25 فروری کو کلفٹن کے علاقے میں واقع گلف شاپنگ مال میں اس کی دکان سے گرفتارکرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔

ایم کیو ایم ترجمان کا کہنا ہے کہ عبدالکلیم کی گرفتاری پر ایم کیوایم کے منتخب نمائندوں نے رینجرز کے مقامی افسران سے رابطہ بھی کیاتھا۔ عبدالکلیم کی گرفتاری کے خلاف ان کی والدہ نے 26 فروری کو سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جس کی سماعت کے لئے سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس علیم شیخ اور جسٹس محمداقبال کلہوڑو پر مشتمل بینچ تشکیل دیا جاچکا ہے، درخواست کی سماعت 19مارچ کو ہونی ہے لیکن عبدالکلیم کی گرفتاری آج ظاہر کی گئی ہے اور یہ الزام لگایا گیا ہے کہ وہ زہرہ شاہد کے قتل میں ملوث ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔