وہیکلز پر ودہولڈنگ سے حکومت کو 20 ارب خسارا ہوگا، ڈیلرز

بزنس رپورٹر  جمعرات 19 مارچ 2015
ٹیکس سے قبل سندھ میں یومیہ500 گاڑیاں رجسٹر ہوتی تھیں،اب تعداد 100 سے 150رہ گئی۔ فوٹو: فائل

ٹیکس سے قبل سندھ میں یومیہ500 گاڑیاں رجسٹر ہوتی تھیں،اب تعداد 100 سے 150رہ گئی۔ فوٹو: فائل

کراچی: وفاقی حکومت کی جانب سے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر پر ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ سے سندھ حکومت کو 20ارب روپے سالانہ خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا، ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے بعد سندھ میں گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر میں 70فیصد تک کمی آچکی ہے.

آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ودہولڈنگ ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فیصلہ واپس لیا جائے۔ گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان موٹرڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد نے کہا کہ بجٹ 2014-15میں وفاقی حکومت کی جانب سے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر پر بے تحاشہ ودہولڈنگ ٹیکس عائد کردیا گیا، بلوچستان، کے پی کے اور گلگت بلتستان کی صوبائی حکومتوں نے اس ٹیکس کو نافذ نہیں کیا تاہم سندھ میں 2فروری سے یہ ٹیکس نافذ کردیا گیا جس کے بعد سے سندھ میں گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ودہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ بھر میں گاڑیوں کی خریدوفروخت کاکام ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے اور شہریوں کے ساتھ موٹر ڈیلرز کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور گورنر سندھ عشرت العباد سے مطالبہ کیا کہ ٹیکسوں کے بوجھ تلے عوام کی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے ودہولڈنگ ٹیکس کا فیصلہ واپس لیا جائے، بصورت دیگر ملک بھر کے موٹر ڈیلرز اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوں گے جس سے بے روزگاری اور سماجی مسائل میں اضافہ ہوگا اور حکومت کو ریونیو کی مد میں نقصان کا سامنا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔