کوارٹر فائنل میں بنگلہ دیش سے ’بے ایمانی‘ ہوگئی

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 20 مارچ 2015
ہمارے ساتھ جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے اس پر میں کیا کہوں، بنگلا دیشی کپتان مشرفی مرتضیٰ۔ فوٹو: اے ایف پی

ہمارے ساتھ جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے اس پر میں کیا کہوں، بنگلا دیشی کپتان مشرفی مرتضیٰ۔ فوٹو: اے ایف پی

میلبورن: ورلڈ کپ میں بھارت کیخلاف کوارٹر فائنل میں بنگلہ دیش سے ’بے ایمانی‘ ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش نے بھارت کے خلاف کوارٹر فائنل میں اپنے خلاف ہونے والے امپائرنگ فیصلوں پر سخت مایوسی ظاہر کی جس کی وجہ سے اسے109 رنز کے بڑے مارجن سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس میں روہت شرما کے حق میں آنے والا متنازع فیصلہ بھی شامل ہے، اوپنر نے اس میچ میں اپنے کیریئر کی ساتویں ون ڈے سنچری مکمل کی مگر اس میں انھیں امپائر گولڈ اور علیم ڈار کی بھرپور معاونت بھی حاصل رہی۔

http://express.pk/wp-content/uploads/2015/03/No-ball.jpg

40 ویں اوور میں جب وہ 90 اور ٹیم کا ٹوٹل 196تھا تب روبیل حسین کی فل ٹاس کو روہت نے مڈ وکٹ کی جانب کھیلا،وہاں موجود فیلڈر نے کیچ کو اتنی ہی آسانی سے اپنے ہاتھوں میں محفوظ کرلیا مگر گولڈ نے ’نوبال‘ کی کال سے بنگلہ دیشی خوشیوں کو ملیامیٹ کردیا، ان کے مطابق چونکہ گیند کمر سے اونچی تھی اس لیے قانونی نہیں رہی جبکہ ٹی وی ری پلیز میں صاف ظاہر ہورہا تھا گیند زیادہ اونچی نہیں تھی بلکہ اسے قانونی ہی سمجھا جانا چاہیے تھا۔ اس فیصلے کا بنگلہ دیش پر بُرا اثر ہوا کیونکہ اس کے بعد شرما نے تیزی سے مزید 47 رنز جڑے جس کی بدولت بھارتی ٹیم 302 تک پہنچنے میں کامیاب رہی۔

http://express.pk/wp-content/uploads/2015/03/215031904959.jpg

دلچسپ بات یہ ہے کہ جوابی اننگز میں شیکھر دھون نے باؤنڈری لائن پر اچھل کود مچا کر تیسری کوشش میں بنگلہ دیش کے خطرناک بیٹسمین محمود اللہ کو کیچ کیا اور اسے قانونی قرار دیا گیا۔ بنگلہ دیشی کپتان مشرفی مرتضیٰ کہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے، اگر اس وقت روہت شرما کو آؤٹ قرار دے دیا جاتا تو ہم بھارتی ٹیم پر مزید دباؤ بڑھانے میں کامیاب رہتے، پھر ہمیں اتنا بڑا ہدف نہ ملتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔