- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
ورلڈ کپ کے خاتمے کے ساتھ مصباح الحق کا ون ڈے کیرئیربھی ختم
ایڈیلیڈ: قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف اپنے آخری میچ کے بعد ایک روزہ کرکٹ سے کنارہ کشی اختیار کرلی تاہم وہ ٹیسٹ میں قومی ٹیم کی قیادت کرتے رہیں گے۔
41 سالہ مڈل آرڈر بلے باز مصباح الحق نے 2002 میں نیوزی لینڈ کے خلاف لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں میچ سے اپنے ون ڈے کیرئیر کا آغاز کیا اور 13 سالہ کیرئیر میں 162 ایک روزہ میچز میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی جس میں 43.48 کی اوسط سے 5 ہزار 112 رنز بنائے جب کہ ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 96 رنز ناٹ آؤٹ ہے۔ مصباح الحق اپنی بیٹنگ کے انداز سے شائقین کرکٹ کو بھلے نہ لگتے تھے تاہم ماہرین کرکٹ انہیں عظیم کرکٹراور مرد بحران سمجھتے ہیں جو تن و تنہا مخالف ٹیم کے خلاف مزاحمت کرتے دکھائی دیتے، متعدد میچز میں مصباح الحق نے تنہا بیٹنگ کرتے ہوئے قومی ٹیم کو سرخرو بھی کیا۔
مصباح الحق کے پورے ون ڈے کیرئیر میں ایک بھی سنچری کا نہ ہونا ان کی خامیوں میں شمار کیا جاتا ہے جب کہ مصباح دنیائے کرکٹ کے واحد بیٹسمین ہیں جو 5 ہزار سے زائد رنز بناچکے ہیں لیکن بدقسمتی سے ان کی کسی بھی اننگ میں تہرا ہندسہ نہ آسکا اور شاید یہی وجہ ہے کہ سست طرز بیٹنگ کی وجہ سے شائقین کرکٹ نے انہیں مسٹرٹک ٹک کا بھی خطاب دیا لیکن ماہرین کرکٹ نے انہیں “مسٹرفرفیکٹ” اور “موسٹ کنسسٹنٹ” پلئیر کے اعزاز سے نوازا ہے۔
مصباح الحق کا خاصہ یہ ہے کہ وہ ٹھنڈے مزاج اور پرسکون انداز میں کھیلنے والے کھلاڑی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہیں قومی ٹیم کی قیادت ایسے موقع بھی سونپی گئی جب گرین شرٹس پر اسپاٹ فکسنگ کے سائے منڈلا رہے تھے اور 2010 میں انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوران سابق کپتان سلمان بٹ، فاسٹ بولر محمد عامر اور محمد آصف اسپاٹ فکسنگ کے شکنجے میں جکڑے گئے تو شدید دباؤ کے باوجود مصباح الحق نے نہ صرف قومی ٹیم کو مشکلات سے نکالا بلکہ انہیں دوبارہ فتوحات کے ٹریک پر لانے میں اہم کردار ادا کیا۔
قومی ٹیم نے مصباح الحق کی قیادت میں 76 میچز کھیلے جس میں گرین شرٹس کو 40 میں کامیابی اور 33 میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جب کہ 3 میچز کا فیصلہ نہ ہوسکا، مصباح الحق کی قیادت میں قومی ٹیم نے ایشیا کپ کا ٹائٹل بھی اپنے نام کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔