وقت آگیا ایران اور امریکا نئے تعلقات استوار کریں، صدر اوباما

اے ایف پی  ہفتہ 21 مارچ 2015
کیری اور جواد ظریف کے درمیان لوزان میں پانچویں روز بھی ملاقات، ایٹمی پروگرام پر مذاکرات آئندہ بدھ کو ہونگے، میری ہارف۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

کیری اور جواد ظریف کے درمیان لوزان میں پانچویں روز بھی ملاقات، ایٹمی پروگرام پر مذاکرات آئندہ بدھ کو ہونگے، میری ہارف۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ جوہری مذاکرات سے کئی دہائیوں کے بعد دونوں ممالک کو تعلقات کو نئے سرے سے استوار کرنے کا بہترین موقع ملا ہے۔

یہ بات امریکی صدر نے ایرانی حکومت اور عوام کے نام نئے ایرانی سال کے آغاز پر منائے جانے والے تہوار ’نوروز‘ پر اپنے تہنیتی پیغام کہی۔ اپنے وڈیو پیغام میں اوباما نے کہا کہ کئی دہائیوں بعد یہ ایک بہترین موقع ہے کہ جب ایران اور امریکا ایک نئے مستقبل کا انتخاب کر سکتے ہیں، ان کے بقول شاید یہ موقع جلد دوبارہ نہ آئے،اب جبکہ ایران کے جوہری معاملے پر معاہدہ طے کرنے کی حتمی تاریخ میں صرف ایک ہفتے سے کچھ زیادہ وقت باقی رہ گیا ہے۔

اوباما نے کہا کہ آنے والے دن انتہائی اہم ہوں گے۔ انھوں نے ایرانی عوام سے اپیل کی کہ وہ اس مستقبل کے لیے آواز اٹھائیں جس کے لیے ہم کوشاں ہیں۔ وڈیو پیغام میں اوباما کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک اس مسئلے کو پرامن سفارتی ذرائع سے حل کر سکتے ہیں اور یہ کہ ایرانی رہنماؤں کو 2 راستوں میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہے۔اگر ایران ایک معقول جوہری معاہدے پر تیار ہو جائے تو یہ ایرانیوں کے لیے روشن مستقبل کے دروازے کھول دے گا۔

ادھر ایران کے ایٹمی پروگرام پر سوئیٹزر لینڈ میں جاری میراتھن مذاکرات 31مارچ کی حتمی تاریخ تک پہنچتے نظرآرہے ہیں اور مذاکرات کاروںنے اگلے ہفتے دوبارہ ملاقات کا فیصلہ کیاہے ۔امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان میری ہارف کے مطابق گزشتہ روزامریکی وزیرخارجہ جان کیری نے پانچویں روز بھی لوزان میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی جس دوران مذاکرات کا نیا دور اگلے ہفتے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔