- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
ملک میں موجود 42 لاکھ ٹن گندم کے ذخائر خراب ہونیکا خدشہ
اسلام آباد: پاسکو اور چاروں صوبوں کے پاس موجود 42لاکھ ٹن گندم کا وافر اسٹاک خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
پورے سال کے دوران وفاقی وزارت تجارت صوبہ پنجاب و سندھ کی 12لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہو سکی جبکہ اپریل 2015 میں صوبہ سندھ اور پنجاب میں گندم کی نئی فصل آنا شروع ہو جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق پاسکو کے پاس11لاکھ 50ہزار ٹن، صوبہ پنجاب کے پاس 20لاکھ ٹن، صوبہ سندھ کے پاس 8لاکھ ٹن، صوبہ خیبرپختونخوا کے پاس ایک لاکھ 45ہزار ٹن جبکہ بلوچستان کے پاس ایک لاکھ 13ہزار ٹن گندم کا وافر اسٹاک موجود ہے جو کہ ضرورت سے زائد ہے۔
وفاقی حکومت کی پالیسی کے تحت فالتو گندم وزارت تجارت کے ذریعے برآمد کی جانا تھی جبکہ وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پنجاب کی 8لاکھ ٹن اور صوبہ سندھ کی 4لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کا متعدد مرتبہ فیصلہ کیا،عالمی مارکیٹ میں گندم کی قیمت میں کمی کے رحجان کے باعث برآمد پر 5تا 8ڈالر فی ٹن فریٹ سبسڈی بھی منظور کی گئی مگر اس کے باوجود وزارت تجارت پورے سال کے دوران ایک ٹن گندم بھی برآمد نہیں کر پائی جس کی وجہ سے 42لاکھ ٹن وافر گندم ضائع ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے کیونکہ اپریل 2015 میں صوبہ سندھ و پنجاب میں نئی گندم آنا شروع ہو جائے گی۔
پاسکو اور صوبوں کے پاس پہلے سے وافر گندم موجود ہونے کی وجہ سے نئی گندم کی اسٹوریج کا مسئلہ الگ درپیش ہو گا۔ واضح رہے کہ چاروں صوبوں میں گندم کی نئی فصل ہدف سے زائد ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، یوں ملک میں گندم کا فالتو ذخیرہ مزید بڑھ جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔