’’ایکسپریس فیملی فیسٹیول‘‘ کے آخری روز بھی عوام کی ریکارڈ شرکت

بزنس رپورٹر / اسٹاف رپورٹر  پير 23 مارچ 2015
شہریوں کی بڑی تعداد نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ میوزیکل پروگرام میں شرکت کی اور خوب انجوائے کیا۔ فوٹو : محمد نعمان

شہریوں کی بڑی تعداد نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ میوزیکل پروگرام میں شرکت کی اور خوب انجوائے کیا۔ فوٹو : محمد نعمان

کراچی: ایکسپریس کافیملی میلہ اختتام پذیر ہوگیا ہے، 2 روز تک جاری رہنے والے فیملی فیسٹیول میں شہریوں نے ریکارڈ شرکت کی۔

فیسٹیول نے شہریوں کواہل خانہ کے ہمراہ پر سکون ماحول میں تفریح کا منفرد موقع فراہم کیا۔ کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری فیملی فیسٹیول کے اختتامی روزشہریوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔فیملی فیسٹیول میں بچوں اوربڑوں کیلیے دلچسپ تفریحی سرگرمیاں منعقدکی گئیں۔ فیسٹیول میں لگائے گئے اسٹالز پرسرگرمیوں میں انعامات کی بھرمار نے بچوں کی موج کرادی جبکہ خواتین اوربڑوں نے شاپنگ کرکے تفریح کا لطف دوبالا کیا۔ شہریوں کی آمد کا سلسلہ اتوار کی صبح سے ہی شروع ہوگیا جو شام ڈھلے تک جاری رہا۔فیملی فیسٹیول میں مختلف کنزیومر پروڈکٹس اورخدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں نے اسٹالز لگائے جہاں بچوں اوربڑوں کیلیے دلچسپ سرگرمیوں کابھی انعقاد کیا گیا ہے۔

مقابلوں میں حصہ لینے والے بچوں اوربڑوں میں انعامات بھی تقسیم کے گئے بچوں نے ان سرگرمیوں میں اپنی صلاحیتوں کاکھل کا مظاہرہ کیا۔بچوں کے درمیان گلوکاری، ڈانس، آرٹس اینڈپینٹنگ اور کوئزمقابلوں کو شرکا نے خوب سراہا۔ خود بچوں نے ان سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ نمائش میں شریک شہریوں نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ ایکسپریس میڈیا گروپ کی جانب سے شہریوں کوتفریح کی فراہمی کیلیے فیملی فیسٹیول کا انعقادشہر پر چھائے بے یقینی کے حالات میں ایک تازہ ہوا کا جھونکا ہے، شہریوں نے کہا کہ ایکسپریس فیملی فیسٹیول سال میں2سے 3 مرتبہ منعقد کیا جائے۔فیسٹیول میں کراچی کے علاوہ حیدرآباد، سندھ اور پنجاب کے دیگر شہروں سے کراچی آنیوالے خاندانوں نے بھی شرکت کی اور ایکسپریس میڈیا گروپ کی کاوشوں کوسراہا۔

شہریوں نے کہاکہ فیملی فیسٹیول حقیقی معنوں میں خاندان کے ہر فرد کے لیے دلچسپی کاسامان فراہم کرتا ہے اسی لیے بچے بڑے،مرد خواتین اور بوڑھے افراد بھی اس ایونٹ میں بھرپور شرکت کرتے ہیں۔ شہریوں نے فیملی فیسٹیول کے ساتھ خصوصی فوڈکورٹ اور مختلف فوڈ کمپنیوں کے خصوصی اسٹالز کو بھی بے حدسراہا۔شہریوں نے کہا کہ ایکسپوسینٹر میں تفریح سے بھرپوردن گزارنے کے بعدبھوک مٹانے کیلیے مزے مزے کے فوڈآئٹمز تفریح کو دوبالاکرتے ہیں،بچوں کیلیے خصوصی طورپرپلے ایریا بنایاگیا تھافیسٹیول کے دونوں روز بچوں کی بڑی تعداد جھولوں اور رائڈزسے لطف اندوزہوتی رہی،معروف کارٹون کریکٹرز والے کلاؤنزاور طویل قامت جوکرز بھی بچوں کوتفریح فراہم کرتے رہے۔

ایکسپریس فیملی فیسٹیول میں شرکت کرنے والی کمپنیوں نے فیسٹیول کوعوامی شرکت کے لحاظ سے اہم ایونٹ قرار دیا ہے۔ فیسٹیول میں اسٹال لگانے والی کمپنیوں کے نمائندوں کا کہنا تھاکہ صارفین سے براہ راست رابطہ اورمصنوعات کے معیار کا عملی نمونہ دکھانے کیلیے ایکسپریس فیملی فیسٹیول ایک آئیڈیل ایونٹ بن چکاہے۔فیسٹیول میں دستکاریوں،ہاتھ سے کڑھائی کیے گئے ملبوسات، آرائشی اشیا کا اسٹال لگانے والی کمپنی کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ ان کی مصنوعات زیادہ تر امیرطبقے میں پسندکی جاتی ہیں لیکن ایکسپریس فیملی فیسٹیول میں شریک تمام طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے دستکاریوں،کشیدہ کاری کی مصنوعات میں گہری دلچسپی ظاہر کی 2 روز کے دوران کڑھائی والے ملبوسات، ہینڈ بیگز، جیولری، پلاسٹک آئٹمز، کھانے پینے کی اشیا کی بڑے پیمانے پر فروخت نے اس ایونٹ کو کاروباری لحاظ سے بھی کامیاب ثابت کیا ہے۔

فیسٹیول میں شرکت کرنے والی بچوں کے ڈائپرز بنانے والی کمپنی کان بے بی کے اسٹال پر بچوں کے درمیان مختلف صلاحیتوں کے اظہار کے مقابلے منعقد کرائے گئے جس میں بہترین پرفارمنگ پر بچوں میں کھلونے اور دیگر انعامات تقسیم کیے گئے۔ بٹرفلائی ڈائپر کے اسٹال پر بچوں کے درمیان ڈانس کا مقابلہ شرکا کی توجہ کا مرکز بن گیا جہاں بچوں نے اپنی پرفارمنس سے سب کو حیران کردیا۔ کوئس کمپنی کی جانب سے بچوں کے درمیان نظموں کامقابلہ کرایا گیا اور بہترین نظمیں پڑھنے والے بچوں کو انعامات دیے گئے۔ کاسمیٹکس اور اسکن کیئر مصنوعات بنانے والی کمپنی ایکنی ایڈ کے اسٹال پر خواتین کے ناخنوں کی آرائش کیلیے نیل آرٹ کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ خواتین کو جلد کی حفاظت کیلیے معلومات بھی فراہم کی گئیں۔ پاکولا اور ڈیری فریش کے اسٹالزپرمخصوص خریداری کے ساتھ مفت آئٹمز بھی فراہم کیے گئے جس کی وجہ سے ان اسٹالز پر رش لگا رہا۔ خواتین نے جیولری کے اسٹالزسے دیدہ زیب جیولری کی خریداری کی جورعایتی قیمت پر فروخت کی گئیں۔

کراچی کے موجودہ حالات کے باوجودایکسپریس میڈیاگروپ کے تحت اتوارکوایکسپو سینٹر میں جاری ایکسپریس فیملی فیسٹیول کے آخری روزمنعقدہ میوزیکل پروگرام میں ہزاروں افرادکی شرکت نے ثابت کردیاکہ ایکسپریس واحدمیڈیا گروپ ہے جوعوام کو معیاری تفریح فراہم کرنے کیلیے ہمیشہ کوشاں رہتا ہے۔اس پروگرام میں گلوکاروں نے ملی نغمے پیش کرکے شہریوں کے دلوں کو گرما دیا اور ان کے حب الوطنی کے جذبے کو مذید سرشار کردیا،ہال جیوے جیوے پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھا۔پروگرام میں ملک کے نامور گلوکاروں شہزادرائے اور جواد احمد نے اپنے فن کا مظاہرہ کیااورگلوکاری سے حاضرین کے دل جیت لیے، نوجوان لڑکے، لڑکیاں، بچوں سمیت تمام حاضرین لطف اندوزہوتے رہے اوران کو خوب داد دی۔

پروگرام میں گلوکارعالمگیر نے خصوصی شرکت کی اور جیسے ہی وہ اسٹیج پرآئے،حاضرین نے ان کا بھرپوراستقبال کیا، ہزاروں شہریوں کی فرمائش پرانھوں نے اپنا یادگارملی نغمہ ’’ماؤں کی دعا‘‘سنایاجبکہ دیگر گلوکاروں نے بھی ملی نغمے پیش کیے۔ قومی نغموں پرحاضرین کاجوش وخروش دیکھ کرگلوکار عالمگیر آبدیدہ ہوگئے۔انھوں نے اس میوزیکل پروگرام کویوم پاکستان کے حوالے سے یادگارقراردیااور ایکسپریس میڈیا گروپ کی کاوششوں کوخراج تحسین پیش کیا۔اس موقع پر گلوکار عالمگیر کی گراں قدرخدمات پر ان کو ایکسپریس میڈیا گروپ کی جانب لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ دیا گیا جو ان کو ایکسپریس میڈیا گروپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اظفرنظامی اور پرمویشن منیجرناضرمحمود شیخ نے دیا۔

اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹراظفرنظامی نے کہاکہ ایکسپریس میڈیاگروپ ہمیشہ شہریوںکومعیاری تفریح فراہم کرنے کیلیے ملک کے مختلف شہروں میں پروگرام کا انعقاد کرتا ہے اوریہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا،انھوں نے کامیاب فیملی فیسٹیول کے انعقاد میں تعاون کرنے پرتمام انتطامی اداروں اوراسٹالز لگانے والی کمپنیوں کاخصوصی شکریہ ادا کیا۔پرمویشن منیجر ناضر محمود شیخ نے بتایا کہ کراچی کے موجودہ حالات میں ایکسپریس فیملی فیسٹیول میں ہزاروں افرادکی شرکت خوش آئند ہے اور ایکسپریس میڈیا گروپ اپنی روایات کے مطابق آئندہ بھی عوام کوتفریح کیلیے فیملی فیسٹیول منعقدکرنے کاسلسلہ جاری رکھے گا۔

شہریوں کی بڑی تعداد نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ میوزیکل پروگرام میں شرکت کی اور خوب انجوائے کیا۔ شہریوں کا کہناتھا کہ ایکسپریس میڈیا گروپ کی جانب سے اس طریقے کے فیملی فیسٹیول اوریادگار میوزیکل پروگرام کے انعقادسے کراچی کا دنیا میں یہ امیج مذید بڑھے گا کہ کراچی پرامن لوگوں کا شہر ہے ،شہریوں نے تمام گلوکاروں کی کارگردگی کوسراہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔